اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر ہونے پر نندی پور توانائی منصوبے میں تاخیر کا کیس نمٹا دیا۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے نندی پور پاور منصوبے میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دورانِ سماعت وکیل احسن بھون نے عدالت کو نیب کی جانب سے ریفرنس دائر ہونے کے بارے میں آگاہ کیا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ منصوبے کو آپریشنل ہونے کے بعد آؤٹ سورس کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نندی پور منصوبے کی تحقیقات میں تاخیر پر سپریم کورٹ برہم

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نیب نے نندی پور منصوبے میں بدعنوانی سے متعلق ریفرنس وزارت قانون کی وجہ سے تاخیر کی بنا پر دائر کیا اور اب ریفرنس فائل ہونے کے بعد درخواست غیر موثر ہوچکی ہے۔

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمی کی آبزرویشن احتساب عدالت پر اثر انداز نہیں ہونی چاہیے، احتساب عدالت متاثر ہوئے بغیر کارروائی کرے، اس کے ساتھ عدالت عظمیٰ نے مذکورہ درخواست نمٹا دی۔

قبل ازیں سپریم کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کی جانب سے نندی پور توانائی منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے 2011 میں دائر پٹیشن پر دوبارہ سماعت کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت سپریم کورٹ نے جسٹس (ر) رحمت جعفری پر مشتمل ایک تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیب ریفرنس دائر ہونے پر بابر اعوان عہدے سے مستعفی

جسٹس (ر) رحمت جعفری نے تحقیقات مکمل کرکے 94 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی جس کے مطابق نندی پور توانائی منصوبے میں سست روی کا مظاہرہ کیا گیا جس کی وجہ سے اس کی تکمیل میں مقررہ وقت سے زائد وقت لگا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس منصوبے کے تاخیر سے مکمل ہونے پر قومی خزانے کو ایک کھرب 13 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا، رپورٹ میں وفاقی وزارتِ قانون کو غفلت کا مرتکب قرار دیا گیا تھا جبکہ اس وقت بابر اعوان وفاقی وزیرِ قانون تھے۔

9 اگست کو سپریم کورٹ نے نندی پور توانائی منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کی طلبی کے احکامات جاری کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نندی پور ریفرنس: سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی رہنما کے خلاف سماعت کا آغاز

12 اگست 2018 کو نیب نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ نندی پور توانائی منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں اور متعلقہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔

بعد ازاں رواں برس 5 ستمبر کو نیب نے 7 سیاستدانوں اور عہدیداران کے خلاف نندی پور توانائی منصوبے میں ریفرنس دائر کردیا تھا۔

ریفرنس میں نیب نے موقف اختیار کیا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ میں 2 سال ایک ماہ اور 15 دن کی تاخیر ہوئی، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 27 ارب 30 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: نندی پورریفرنس: پرویز اشرف،بابر اعوان پر فرد جرم کیلئے 24 اکتوبرکی تاریخ مقرر

مذکورہ ریفرنس پر احتساب عدالت نے 18 ستمبر کو سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بابر اعوان کے خلاف دائر نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس کی سماعت کا باقاعدہ آغاز کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں