انسانی چہرے سے حیران کن مماثلت رکھنے والے 'ماسک'

19 نومبر 2018
کمپنی کو سالانہ  100 آرڈر موصول ہوتے ہیں — فوٹو: بشکریہ جاپان ٹوڈے
کمپنی کو سالانہ 100 آرڈر موصول ہوتے ہیں — فوٹو: بشکریہ جاپان ٹوڈے

جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں خلاؤں کی تسخیر اور انسانی روبوٹس کی تیاری کے بعد اب انسانی چہرے سے حددرجہ مماثلت رکھنے والے منفرد 'ماسک' تیار کیے جارہے ہیں۔

جی ہاں، جاپان کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں واقع ایک کمپنی ایسے منفرد اور حیران کن 'فیس ماسک' تیار کرتی ہے کہ فرق کرنا مشکل ہے کہ انسانی چہرہ ہے یا بے جان ماسک۔

جاپان ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق 'رئیل- ایف سی' نامی یہ کمپنی 5 افراد پر مشتمل ہے جس کے بانی اوساما کیتاگوا کو یہ خیال اس وقت آیا تھا، جب وہ پرنٹنگ مشین تیار کرنے والی کمپنی میں ملازمت کرتے تھے۔

لیکن انہیں اپنے اس خیال کو عملی جامہ پہنانے کے لیے 2 سال کا عرصہ لگا، انہوں نے تھری ڈائیمینشنل (3 ڈی) فیشل ڈیٹا کو اعلیٰ معیار کی تصاویر سے ماسک بنانے کے لیے استعمال کیا۔

ان ماسک کی فروخت کا آغاز 2011 میں کیا گیا تھا جس کی قیمت 3 لاکھ ین ہے اور ان کی تیاری میں ریزن اور پلاسٹک کا استعمال کیا جاتا ہے۔

ماسک کی خاصیت یہ ہے کہ کسی فرد کا چہرہ اس انداز سے بنایا جاتا ہے کہ چہرے کی ساخت اور جھریاں تک واضح ہوجاتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ’بہت دیر نہ ہوجائے’ قاتل روبوٹس پر پابندی لگانے کا مطالبہ

مذکورہ کمپنی جاپان کے گاؤں شیگا پرفیکچر میں واقع ہے جسے ہر سال انٹرٹینمنٹ، آٹو موبائل، ٹیکنالوجی اور سیکیورٹی کمپنیوں سے 100 آرڈر موصول ہوتے ہیں۔

کمپنی کے بانی نے بتایا کہ انہیں مختلف کمپنیوں سے آرڈر موصول ہوتے ہیں، اسی طرح گاڑیاں بنانے والی ایک جاپانی کمپنی نے سوتے ہوئے چہرے کا ماسک تیار کرنے کا آرڈر دیا تھا تاکہ گاڑی میں چہرے کی پہچان کرنے والی ٹیکنالوجی کو بہتر بنا کر ڈرائیونگ کے دوران اونگھنے والے ڈرائیور حضرات کو خطرات سے آگاہ کیا جاسکے۔

اوساما کیتاگوا نے کہا کہ ’میں فخر محسوس کرتا ہوں کہ میرے تیار کردہ ماسک کو 'فیشل ریکوگنیشن ٹیکنالوجی' کی مزید ترقی میں مدد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ حقیقت سے قریب ماسک کے استعمال سے ڈویلپرز چہرہ پہچاننے کی صلاحیت کو مزید بہتر بنایا جائے گا‘۔

اوساما کیتاگوا کا کہنا تھا انہیں سعودی حکومت سے وابستہ تنظیموں کی جانب سے بھی آرڈر موصول ہوئے ہیں، تاکہ سعودی فرماں روا اور شہزادے کے لیے ماسک تیار کیے جاسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے بتایا گیا کہ ماسک عوامی مقامات پر آویزاں کیے جانے والے پورٹریٹ کے لیے بنوائے جائیں گے‘۔

اوساما کیتاگوا نے بتایا کہ وہ ماسک کی تیاری کے حوالے سے محتاط رہتے ہیں ور اس چیز کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ان کی پروڈکٹ کو غلط مقاصد اور سیکیورٹی خطرات میں استعمال نہیں کیا جائے گا، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایسے خطرات کو کم نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی کھوپڑی نما ڈراؤنے اسمارٹ اسپیکر متعارف

انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد ہے کہ 100 فیصد اصلی ماسک تیار کریں، ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ مستقبل میں ماسک کی تیاری میں سیلیکون اور دیگر اجزا استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میں ان ماسک کو طبی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہوں اور یہ صرف اس وقت ممکن ہے جب اس میں نرم اثرات کے اجزا شامل ہوں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایسے ماسک سے انسانی روبوٹس بنانے کے عمل میں کم لاگت آئے گی‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں