نسان کے چیئرمین نے اپنے اوپر لگے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 25 نومبر 2018
نسان کمپنی کے چیئرمین کالوس گھوسن — فائل فوٹو
نسان کمپنی کے چیئرمین کالوس گھوسن — فائل فوٹو

معروف کار ساز جاپانی کمپنی نسان کے سابق چیئرمین کارلوس گھوسن نے اپنے اور لگے کرپشن کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جاپانی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کارلوس گھوسن نے الزامات کی تردید پروسیکیوٹر کے سامنے کی۔

برازیلین نژاد فرانسیسی شہری نے کہا ہے کہ ان کا فنانشل رپورٹس میں اپنی آمدن کو کم تر بتانے کا ارادہ نہیں تھا۔

نسان کمپنی کے مالک کارلوس گھوسن نے گرفتاری کے بعد سے اب تک اس حوالے سے عوامی سطح پر کوئی گفتگو نہیں کی۔

مزید پڑھیں: کاریں بنانے والی مشہور کمپنی نسان کے چیئرمین کرپشن کے الزام میں گرفتار

جاپانی ٹیلی ویژن این ایچ کے نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اپنا خاموش رہنے کا حق استعمال کرنے کے بجائے کارلوس گھوسن نے پروسیکیوٹر کے سامنے اپنے نقطہ نظر کا دفاع کیا۔

خیال رہے کہ 20 نومبر کو مشہور کمپنی نسان کے چیئرمین کارلوس گھوسن کو کمپنی کے مالی معاملات میں ہیراپھیری کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا، جسے نے کاروباری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

گرفتاری کے بعد 22 نومبر کو کمپنی نے انہیں چیئرمین شپ کے عہدے سے بھی برطرف کردیا تھا۔

پروسیکیوٹر کی جانب سے کارلوس گھوسن پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے ایگزیکٹو گریگ کیلی کے ساتھ مل کر اپنی آمدنی چھپائی جو تقریباً 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قیمتوں میں اضافے کے باوجود گاڑیوں کی فروخت میں قابلِ ذکر اضافہ

گریگ کی جانب سے بھی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا گیا اور انہوں نے کہا کہ کارلوس گھوسن کی تنخواہ موزوں طریقے سے ہی دی جارہی تھیں۔

مقامی میڈیا میں یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ نسان نے کمپنی کے رواں برس مالی معاملات میں خوردبرد کے الزامات کی تحقیقات کرنے کے لیے ایک خفیہ ٹیم تشکیل دی تھی۔

رپورٹس میں یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ اس چھوٹی ٹیم میں نسان کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز پر مشتمل تھی جنہوں نے خفیہ انداز میں کمپنی کے اندورنی معاملات کی تحقیقات کیں جن میں تمام ثبوت کمپنی کے چیئرمین کارلوس گھوسن کے خلاف ہی آئے۔

واضح رہے کہ گرفتاری کے بعد نسان کمپنی کے سابق چیئرمین کو ٹوکیو کی ایک جیل میں منتقل کردیا تھا، جبکہ ان کے خلاف ٹرائل جاری ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی آٹو مارکیٹ میں نسان دوسرا قدم رکھنے کے لیے تیار

پروسیکیوٹر کی جانب سے کارلوس گھوسن کی حراست کو مزید 10 روز کے لیے بڑھانے کی درخواست دی گئی تھی جسے منظور کر لیا گیا تھا۔

لبنانی پس منظر رکھنے والے برازیلی نژاد فرانسیسی شہری کارلوس گھوسن جاپانی کمپنی نسان اور مٹسوبشی کے علاوہ یورپ میں کاریں بنانے کے حوالے سے مشہور کمپنی رینالٹ کی بھی سربراہی کررہے تھے۔

ان کی گرفتاری کے بعد مذکورہ کمپنیوں کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں