امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مستعفی سیکریٹری دفاع جم میٹس کے عہدے پر اُن ہی کے نائب پیٹرک شنیہن کو نامزد کردیا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے شام سے امریکی فوجیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تو سیکریٹری دفاع نے ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے استعفیٰ پیش کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ سے اختلاف، امریکی سیکریٹری دفاع جم میٹس عہدے سے مستعفی

پیٹرک شنیہن کو سیکریٹری دفاع کا اہم ترین عہدہ سونپتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’بطور نائب سیکریٹری دفاع پیٹرک کی کامیابیوں کا سلسلہ طویل ہے‘۔

خیال رہے کہ 68 سالہ جم میٹس واضح کر چکے تھے کہ وہ فروری کے اواخر میں عہدہ چھوڑ دیں گے تاکہ اگلے چیف کی آمد کے تمام مراحل احسن طریقے سے طے پاجائیں۔

اسی دوران ڈونلڈٹرمپ نے فروری کا انتظار کرنے کے بجائے تمام انتظامی مراحل کو فوری طے پایا جس کی بڑی وجہ بتائی گی کہ ڈونلڈٹرمپ میڈیا پر استعفیٰ سے متعلق خبروں کی نشریات سے سخت ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔

مزیدپڑھیں: شام سے فوج کے انخلا پر ٹرمپ سے اختلاف، نائب وزیر خارجہ مستعفی

امریکی صدر کا شام اور افغانستان سے متعلق غیرمتوقع فیصلوں کے نتیجے میں جم میٹس سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے شدید مخالفت کی۔

اس حوالے سے جم میٹس نے اپنے استعفیٰ میں لکھا کہ ’آپ کو سیکریٹری دفاع مقرر کرنے کا حق ہے جس کے خیالات آپ کی سوچ سے مطابقت رکھتے ہوں‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’مجھے عہدے سے دسبردار ہونے کا یہ وقت بالکل ٹھیک لگتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا افغانستان سے 50 فیصد سے زائد فوج واپس بلانے کا فیصلہ

خیال رہے کہ پیٹرک شنیہن پینٹاگون میں 2017 میں بطور نائب سیکریٹری دفاع مقرر ہوئے جبکہ اس سے قبل وہ 3 دہائی سے بوئینگ ایئرکرافٹ میں بطور نائب صدر اور جنرل مینجر آف بوئینگ میزائل ڈیفنس سسٹم فرائض انجام دے چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں