ابو ظہبی سے 3 ارب ڈالر کی وصولی کے معاہدے پر دستخط

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2019
چین کے بعد متحدہ عرب امارات کا پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار ہے — فوٹو: ڈان اخبار
چین کے بعد متحدہ عرب امارات کا پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار ہے — فوٹو: ڈان اخبار

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ابو ظہبی فنڈ فار ڈیولپمنٹ (اے ڈی ایف ڈی) سے معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے مطابق اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر منتقل کیے جائیں گے۔

مذکورہ پیش رفت کے حوالے سے دفتر خارجہ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کیا گیا، جس میں بتایا گیا کہ یہ فنڈ 'پاکستان کو معاشی استحکام حاصل کرنے اور معاشی چیلنجز پر قابو پانے میں مدد فراہم کرے گا'۔

اسٹیٹ بینک کے ترجمان عابد قمر نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ پیش رفت کی تصدیق کی اور بتایا کہ مرکزی بینک اس حوالے سے آج بروز بدھ تفصیلات جاری کرے گا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی حکومت کے 100 دن اور معاشی اعشاریے

انہوں نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ یہ رقم ایک ہفتے میں موصول ہوجائے گی لیکن اس حوالے سے حتمی تاریخ کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔

رقم منتقلی سے متعلق معاہدے پر مرکزی بینک کے گورنر طارق باجوہ اور اے ڈی ایف ڈی کے ڈائریکٹر جنرل سیف نے دبئی میں قائم ادارے کے ہیڈکوارٹرز میں دستخط کیے۔

اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 'اگر 3 ارب ڈالر مرکزی بین کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے جاتے ہیں تو یہ رقم غیر ملکی ادائیگیوں کی مد میں استعمال کی جائے گا، لیکن مرکزی بینک 3 ارب ڈالر کی رقم کے برابر پاکستانی کرنسی حکومتی اکاؤنٹ میں منتقل نہیں کی جائے گی'۔

اس کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کو موصول ہونے والے زرمبادلہ، غیر ملکی قرضے کی مد میں وصول ہونے والی رقم، کو اکثر روپے میں منتقل کرکے حکومت کے اکاؤنٹ میں شامل کردیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کو اس وقت غیر ملکی زرمبادلہ کی کمی کا سامنا ہے اور یہ صورت حال اس وقت مزید خراب ہوگئی ہے جب رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہت زیادہ 7.98 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، مرکزی بینک کے غیر ملکی زرمبادلہ جنوری 2018 کے 12.793 ارب ڈالر کے مقابلے میں 11 جنوری کو کم ہو کر 6.7 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک ارب ڈالر کی سعودی امداد کل تک پاکستان پہنچ جائے گی، وزیر خزانہ

واضح رہے کہ پاکستان نے ایسا ہی ایک معاہدہ سعودی عرب سے بھی کیا ہے جس کے نتیجے میں 2 ارب ڈالر حاصل ہوچکے ہیں جبکہ باقی ایک ارب ڈالر کی منتقلی کا انتظار کیا جارہا ہے۔

اسی سلسلے میں حکومت کو بیجنگ کی جانب سے قرضے کی فراہمی کی اُمیدیں ہیں، میڈیا کی جانب سے یہ رپورٹس بھی سامنے آئی ہیں کہ پاکستان چائنا بینک سے کمرشل بنیادوں پر رقم وصول کرے گا۔

چین کے بعد متحدہ عرب امارات پاکستان کا دوسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، مالی سال 2019 کے پہلے 6 ماہ میں متحدہ عرب امارات سے درآمدات کا حجم 5.11 ارب ڈالر تھا جبکہ گزشتہ سال میں یہ 8.901 ارب ڈالر رہا، دوسری جانب برآمدات رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں انتہائی کم 63 کروڑ 60 لاکھ ڈالر جبکہ گزشتہ سال یہ 1.379 ارب ڈالر تھی۔


یہ رپورٹ 23 جنوری 2019 ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں