کرتارپور معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے پاک-بھارت رابطے شروع

اپ ڈیٹ 03 جولائ 2019
جولائی کے دوسرے ہفتے سے سکھ یاتریوں کے لیے ویزا فری سروس شروع کیے جانے پر غور ہوگا —فوٹو: اے ایف پی
جولائی کے دوسرے ہفتے سے سکھ یاتریوں کے لیے ویزا فری سروس شروع کیے جانے پر غور ہوگا —فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان نے کرتارپور راہداری پر دوسرے دوطرفہ مذاکراتی دور کے لیے بھارتی پیشکش قبول کرتے ہوئے راہداری کی تکمیل کا کام مزید تیز کردیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ مذاکراتی دور میں جولائی کے دوسرے ہفتے سے سکھ یاتریوں کے لیے ویزا فری سروس شروع کیے جانے پر غور ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ’کرتارپور راہداری کے معاملے پر پاکستان، بھارت میں بعض امور پر اختلاف

دفتر خارجہ کے مطابق ’پاکستان نے بھارت کو پیغام ارسال کردیا کہ وہ کرتارپور راہداری کے امور کو حتمی شکل دینے، معاہدے کے مسودے اور اس سے متعلقہ فنی معاملات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس رواں ماہ کی 14 تاریخ کو واہگہ کے مقام پر ہوگا‘۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کے مابین دوسرے دوطرفہ مذاکراتی دور 2 اپریل کو شروع ہونا تھا تاہم بھارت نے خالصتان تحریک کو جواز بنا کر مذاکرات سے انکار کردیا تھا۔

دفتر خارجہ نے بھارتی حکام سے 14 جولائی کو واہگہ پر ہونے والے اجلاس میں شریک ہونے والے وفد کے ارکان کی معلومات طلب کرلیں۔

مزید پڑھیں: کرتارپور اجلاس کیلئے بھارت کا صحافیوں کو ویزا نہ دینے کا فیصلہ، پاکستان کی مذمت

گزشتہ ہفتے ہندوستان ٹائمز میں رپورٹ شائع ہوئی جس میں کہا گیا کہ نئی دہلی نے اسلام آباد کو کرتارپور راہداری کے امور کو حتمی شکل دینے کے لیے مذاکرات کے دوسرے دور کے لیے 11 سے 14 جولائی کی تجویز دی تھی۔

واضح رہے کہ 2 اپریل کو دونوں ممالک کے وفد کے مابین دوسرا مذاکراتی اجلاس طے شدہ تھا تاہم بھارت نے یہ کہہ کر اجلاس سے انکار کردیا تھا کہ پاکستان سکھ گردوارہ کمیٹی میں تحریک خالصتان کے حمایتی افراد شریک ہیں۔

بعدازاں وزارت خارجہ امور نے بیان جاری کیا کہ ’پاکستان کے مثبت ردعمل کے بعد ہی کرتار پور راہداری کے فنی امور پر اگلہ مذاکراتی دور شروع ہوگا‘۔

جس پر پاکستان کی جانب سے بھارتی فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کرتارپور معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے پاکستان، بھارت وفود کے دوروں پر رضامند

خیال رہے کہ بھارت متعدد مرتبہ زور دے چکا ہے کہ کرتار پور راہداری سے متعلق اجلاس کو دونوں ممالک کے مابین بہتر تعلقات کے تناظر میں نہ دیکھا جائے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس معاملے پر تیز تر پیش رفت کے لیے پرعزم ہے تاکہ اس سال نومبر میں بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات کیلئے راہداری کو مکمل طور پر فعال بنانے کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں