لاہور: لڑکیوں کا پیچھا کرنے اور نازیبا حرکت کرنے پر ایک شخص گرفتار

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2019
سوشل میڈیا صارف کی جانب سے ٹوئٹر پر ہراساں کیے جانے کا واقعہ بیان کرنے کے بعد یہ گرفتاری عمل میں آئی۔ — فائل فوٹو/اے ایف پی
سوشل میڈیا صارف کی جانب سے ٹوئٹر پر ہراساں کیے جانے کا واقعہ بیان کرنے کے بعد یہ گرفتاری عمل میں آئی۔ — فائل فوٹو/اے ایف پی

لاہور پولیس نے لڑکیوں کا سڑک پر پیچھا کرنے اور انہیں جنسی ہراساں کرنے کے الزام میں ایک شخص گرفتار کرلیا۔

سوشل میڈیا صارف کی جانب سے ٹوئٹر پر انہیں اور ان کی دوست کو ہراساں کیے جانے کا واقعہ بیان کرنے کے بعد یہ گرفتاری عمل میں آئی۔

لڑکی جو ایک طالبہ ہیں، نے بتایا کہ وہ چنگ چی رکشہ پر دیگر لڑکیوں کے ہمراہ گھر جارہی تھیں کہ رائیونڈ روڈ پر ایک موٹر سائیکل سوار نے ان کا پیچھا شروع کیا۔

مزید پڑھیں: 'مجھے بھی جنسی طور پر ہراساں کیا گیا'

ان کا کہنا تھا کہ 'قریب آنے کے بعد مشتبہ شخص نے مخصوص عضو ظاہر کیا جس کی وجہ سے لڑکیوں نے اپنی نظریں نیچی کرلیں تاہم انہوں نے اپنے فون سے اس شخص کی تصاویر بنائیں'۔

طالبہ نے کہا کہ 'یہ ایک ایسا معاشرہ ہے جہاں لڑکیاں باہر جانے سے ڈرتی ہیں، ہمیں ایسی حرکتوں کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی'۔

ان کی ٹوئٹ میں تصاویر بھی منسلک تھیں جن میں ملزم نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا تاہم اس کی موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹ واضح تھی۔

لڑکے کے ساتھ ہونے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) ناصر نے فوری کارروائی کا حکم جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: نانا پاٹیکر کے خلاف جنسی ہراساں کا کیس بند

سی سی پی او کی ہدایات پر سپرنٹنڈنٹ پولیس صدر احسن سیف اللہ کی قیادت میں پولیس کی خصوص ٹیم نے تحقیقات کرکے چند گھنٹوں ہی میں ملزم کو گرفتار کرلیا اور اس کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 294 اور 268 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

متاثرہ لڑکی نے شکایت کی کہ ملزم نے ان کے خلاف نازیبا جملے بھی کہے تھے اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔

پولیس نے ملزم کے اہل خانہ کو بھی بلایا تاہم وہ اس کی اس حرکت سے ناواقف تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں