ٹوٹی ہوئی تاروں سے جانی نقصان پر کے-الیکٹر ک کے خلاف مقدمہ درج

02 اگست 2019
کراچی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے کم ازکم 20 افراد جاں بحق ہوئے تھے—فوٹو:وکی کامنز
کراچی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے کم ازکم 20 افراد جاں بحق ہوئے تھے—فوٹو:وکی کامنز

پولیس نے بارش کے بعد شہر میں ٹوٹی ہوئی تاروں کی مرمت نہ کرنے اور کرنٹ لگنے سے نوجوان کے انتقال پر کراچی-الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کردیا۔

کراچی کے علاقے پاپوش نگر کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) فرخ ہاشمی کا کہنا تھا کہ پولیس نے جاں بحق نوجوان شیخ سعد احمد کے بھائی شیخ وقاص احمد کی مدعیت میں کے-الیکٹرک کی انتظامیہ کے خلاف تعزیرات پاکستان سیکشن 322 کے تحت مقدمہ درج کردیا ہے۔

واضح رہے کہ سیکشن 322 کی دفعہ قتل بالسبب کے تحت لاگو ہوتی ہے جس میں ملزمان پر دیت کی ادائیگی کا دعویٰ کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:’بارش کے بعد کی صورتحال پر قابو پانا انسانی اختیار سے باہر تھا‘

مقدمہ میں جاں بحق نوجوان کے بھائی نے موقف اپنایا ہے کہ ان کے علاقے میں بجلی کی تاریں ٹوٹی ہوئی ہیں جس کے حوالے سے کے-الیکٹرک کی انتظامیہ کو شکایت درج کراچکے تھے لیکن انہوں نے تاروں کی مرمت نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جب بارش ہوئی تو ٹوٹی ہوئی تاریں سڑک میں بکھر گئی تھیں جس کے نتیجے میں وہاں سے گزرنے والے نوجوانشیخ سعد بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ کراچی میں رواں ہفتے بارش کے باعث کم ازکم 20 افراد کے جاں بحق ہونے کی رپورٹس آئی تھیں جن میں سے زیادہ تر افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے تھے۔

دوسری جانب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے نوٹس لیا گیا تھا جہاں کے-الیکٹرک نے اپنے جواب میں شہر میں بارش کو قدرت کا کام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسلسل بارش کے باعث بجلی کے بریک ڈاؤن ہوئے تاہم 1800 میں سے 1700 فیڈرز بحال کر دیے گئے جبکہ دیگر کی بحالی کا کام جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی:بارش رک گئی لیکن مشکلات برقرار، کئی علاقوں میں تاحال بجلی معطل

کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ مسلسل بارش کے باعث بجلی کے بریک ڈاؤن ہوئے تاہم 1800 میں سے 1700 فیڈرز بحال کر دیے گئے جبکہ دیگر کی بحالی کا کام جاری ہے۔

نیپرا کو اپنے جواب میں کے-الیکٹرک کا کہنا تھا کہ 29 جولائی سے کراچی کو مسلسل بارش کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے سیلابی صورتحال اور شہر کے مختلف مقامات پر پانی جمع ہوگیا اور مختلف اوقات میں ہونے والی بارش مجموعی طور پر 120 ملی میٹر سے زائد تک ریکارڈ کی گئی۔

موسم کی صورتحال کے پیشِ نظر پیشگی اقدامات کے حوالے سے کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ اس نے مینٹیننس عملے کے ساتھ اضافی تکنیکی عملہ مقرر کر رکھا تھا تاکہ شکایت کی صورت میں بروقت جواب اور فوری حل کو یقینی بنایا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Aug 03, 2019 05:22pm
کے-الیکٹرک کی انتظامیہ کو شکایت درج کرانے کے باوجود تاروں کی مرمت نہیں کرنے پر مقدمہ تو بنتا ہے۔