الجیریا کے دو سابق وزرائے اعظم کو طویل قید سنا دی گئی

11 دسمبر 2019
الجیریا کے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیکا نے رواں برس اپریل میں استعفیٰ دے دیا تھا—فوٹو:اے ایف پی
الجیریا کے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیکا نے رواں برس اپریل میں استعفیٰ دے دیا تھا—فوٹو:اے ایف پی

شمالی افریقہ کے ملک الجیریا کی ایک عدالت نے دو سابق وزرائے اعظم کو کرپشن کے مقدمات میں طویل قید سناتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا جو رواں برس شروع ہونے والے احتجاج کے نتیجے میں صدر عبدالعزیز بوتفلیکا کے مستعفی ہونے کے بعد اہم پیش رفت ہے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے الجیریا میں نئے صدر کے لیے ہونے والے انتخاب سے محض دو دن قبل فیصلہ سنا دیا ہے جہاں طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے سابق صدر عوامی احتجاج کے بعد مستعفی ہوگئے تھے۔

عبدالعزیز بوتیفلیکا کے قریبی ساتھی اور سابق وزرائے اعظم احمد اویاحیا اور عبدلملک سلال کو بالترتیب 15 اور 12 سال کی قید سنائی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:الجزائر کے صدر کا 28 اپریل سے قبل استعفے کا اعلان

رپورٹ کے مطابق 1962 میں فرانس سے آزاد حاصل کرنے کے بعد الجیریا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سابق وزرئے اعظم کو سزا سنائی گئی ہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا تھا کہ دونوں سابق حکمرانوں کو 20 برس کی سزا دی جائے۔

الجیریا کی عدالت میں دو سابق وزرائے اعظم سمیت 19 افراد پر منی لانڈرنگ، منصب کا غلط استعمال اور غیر قانونی مراعات دینے کے الزامات کی کارروائی ہوئی۔

سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیکا کے کاروبار سے جڑے کئی کاروباری افراد اور کمپنیوں کی شراکت میں 2014 آٹو سیکٹر میں نیا کاروبار شروع کیا گیا تھا جس پر حکومت سے مراعات لینے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

عدالت نے سابق وزیر صنعت عبدالسلام بوچوریب کو 20 برس قید سنائی جو بیرون ملک موجود ہیں، ان کے علاوہ مزید دو سابق وزرا مہدجوب بیدا اور یوسف یوسفی کو 10،10 سال کی قید ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:الجزائر : آرمی چیف کا صدر کو ’نااہل‘ قرار دینے کا مطالبہ

رپورٹ کے مطابق نجی کمپنی ای ٹی آر ایچ بی کے بانی اور مالک علی حدید اور الجیریا کی کمپنی کے سابق سربراہ کو سات برس اور دیگر تین کاروباری شخصیات کو 6 اور 3 برس قید سنائی گئی جو گاڑیوں کے کاروبار سے منسلک ہیں۔

سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ آٹو سیکٹر میں اس غبن سے قومی خزاے کو 97 کروڑ 50 لاکھ یورو (128 ارب دینار) سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔

سرکاری وکیل نے عدالت میں الزامات کی بوچھاڑ کردی لیکن سابق وزرائے اعظم اور کاروباری شخصیات کے وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں