وزیراعظم کی سی پیک منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 29 جنوری 2020
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے —تصویر: فیس بک
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے —تصویر: فیس بک

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے زیر تعمیر منصوبے تیزی سے مکمل ہونے چاہیئیں، ساتھ ہی انہوں نے مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے مشاورت کو ترجیحی بنیادوں پر حتمی شکل دینے کی ہدایت بھی کردی۔

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق چین کی دوستی کو سراہتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے اور سی پیک دونوں ممالک کے درمیان کثیرالجہتی شراکت داری کا مظہر ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ سماجی شعبوں خصوصاً غربت کے خاتمے اور زراعت کے فروغ کے سلسلے میں چین کے تجربات سے مکمل طور پر استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے سی پیک پر تنقید مسترد کرتے ہوئے اسے 'احمقانہ' قرار دے دیا

علاوہ ازیں وزیراعظم نے سی پیک کے مختلف منصوبوں پر پیش رفت کے جائزے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔

اجلاس میں وزیر اقتصادی امور حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیر برائے بحری امور سیّد علی حیدر زیدی، چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، چیئرمین نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروگرام لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر اور سینیئر افسران نے شرکت کی۔

دوران اجلاس وزیراعظم نے متعلقہ اتھارٹی کو سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔

سی پیک کے دوسرے مرحلے میں سماجی و معاشی ترقی کے منصوبوں کو جلد حتمی شکل دینے اور ان کی بروقت تکمیل کی ہدایت دیتے ہوئے وزیراعظم نے تمام متعلقہ وزارتوں کو منصوبوں کی تکمیل کی مدت متعین کرنے اور بین الوزارتی تعاون کو مزید موثر بنانے کا بھی کہا تاکہ معینہ مدت میں مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکیں۔

مزید پڑھیں: سی پیک میں کوئی چیز چھپانے کی نہیں، اہم معاشی منصوبہ ہے، اسد عمر

اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ سی پیک فیز ٹو کے منصوبوں کے اگلے جائزاتی اجلاس میں منصوبوں کی تکمیلی مدت، عملدرآمد، درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بریف کیا جائے۔

اجلاس میں وزیراعظم کو سی پیک کے مختصر اور طویل مدتی منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔

شرکا کو سی پیک کے پہلے مرحلے میں توانائی، روڈ اور ریل نیٹ ورک، گوادر پورٹ جبکہ دوسرے مرحلے میں صنعتی تعاون، زراعت کے فروغ، سماجی و اقتصادی ترقی، سیاحت اور دیگر منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں توانائی اور روڈ نیٹ ورک کے بیشتر منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ گوادر بندرگاہ اور ایئرپورٹ پر کام مرحلہ وار طریقے سے جاری ہے۔

اسی طرح اورنج لائن منصوبہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ کوئٹہ ریلوے کی فزیبلٹی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے اتھارٹی کے قیام کا اعلان

واضح رہے کہ وزیراعظم، علامہ اقبال خصوصی اقتصادی زون کا سنگ بنیاد رکھ چکے ہیں جبکہ رشاکئی خصوصی اقتصادی زون کا سنگ بنیاد فروری میں متوقع ہے۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ دھابیجی اقتصادی زون کی بولی کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

علاوہ ازیں اس اہم اجلاس میں سی پیک فیز ٹو کے تحت سماجی و معاشی ترقی کے ضمن میں تعلیم، صحت، کم آمدنی والے افراد کے لیے ہاؤسنگ اسکیم، غربت کے خاتمے، احساس پاورٹی پروگرام، غذائیت کی کمی اور دیگر مسائل کے خاتمے کے حوالے سے مجوزہ منصوبوں پر تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔


یہ خبر 29 جنوری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں