کراچی: کورونا کی 'ویکسین' فروخت کرنے والا جعلی ڈاکٹر گرفتار

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2020
پولیس نے مشتبہ شخص کے خلاف مقدمہ درج کرلیا — فائل فوٹو / اے پی
پولیس نے مشتبہ شخص کے خلاف مقدمہ درج کرلیا — فائل فوٹو / اے پی

کراچی کے علاقے ڈیفنس سے پولیس نے خود کو ڈاکٹر ظاہر کرکے کورونا وائرس کی جعلی ویکسین فروخت کرنے والے ایک شخص کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔

کلفٹن سپرنٹنڈنٹ عمران مرزا نے کہا کہ 'ڈیفنس پولیس نے سید دیدار علی نامی ایک جعلی ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے فیز ٹو ایکسٹینشن کے ویسٹ پوائنٹ کلینک میں کورونا وائرس کی جعلی ویکسین فروخت کر رہا تھا۔'

پولیس نے مشتبہ شخص کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 419 (بھیس بدل کر دھوکا دینے) اور 420 (فریب) کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

واضح رہے کہ چین میں گزشتہ سال کے آخر میں سامنے آنے والے کورونا وائرس (کووڈ 19) کی ویکسین کی تیاری میں اب تک کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق 35 کمپنیاں اور ادارے اس وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

اس کے باوجود ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کی تیاری اور فراہمی میں ایک سے ڈیڑھ سال لگ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: حکومتی سطح پر ہر ممکن اقدام کیا جائے گا، وزیر اعظم

سینیٹائزر ذخیرہ کرنے پر ایک شخص گرفتار

پیر کے روز ڈیفنس سے ہی ہاتھ صاف کرنے والے سینیٹائزرز مبینہ طور پر ذخیرہ کرنے والے دکاندار کو بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے مائع ہنڈ واش کی 288 بوتلیں برآمد کی گئیں۔

ڈیفنس پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے سینیٹائزرز کے سپلائر حارث سلیم کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ یہ 288 بوتلیں اسٹور کرنے جارہا تھا۔

پولیس نے کہا کہ مشتبہ شخص نے یہ بوتلیں 600 روپے فی بوتل کے حساب سے خریدی تھیں اور ایک ہزار روپے میں فروخت کر رہا تھا۔

ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 (قانونی طور پر نافذ حکم کی نافرمانی) کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

اسکولز کھولنے پر 5 پرنسپلز گرفتار

پولیس نے ضلع ملیر کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے بند رکھنے کے حکم کے باوجود اسکولز کھولنے والے 5 پرنسپلز کو حراست میں لے لیا۔

سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر صوبے کے تمام تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی پہلی بار انسانوں پر آزمائش شروع

تمام افراد کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے اب تک 184 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

عالمی وبا سے پاکستان میں سب سے زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہوا ہے جہاں 103 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کووڈ 19 (نوول کورونا وائرس) دنیا کے تقریبا 156 ممالک تک پھیل چکا ہے اور اس سے دنیا بھر میں ایک لاکھ 56 ہزار 400 سے زائد افراد متاثر ہوئے۔

اس عالمی وبا کے باعث اب تک کم از کم 6 ہزار 513 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ 3 ہزار 99 اموات چین کے صوبے ہوبے میں ہوئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں