کورونا وائرس: پارلیمانی کمیٹی کے ٹی او آرز طے کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2020
اعظم سواتی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی آئندہ جمعرات کو ٹی آو آرز پیش کرے گی۔ - فوٹو: جاوید حسین
اعظم سواتی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی آئندہ جمعرات کو ٹی آو آرز پیش کرے گی۔ - فوٹو: جاوید حسین

کورونا وائرس پر بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) تشکیل دینے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

کورونا وائرس پر 25 رکنی پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا جس میں چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، معاون خصوصی برائے صحت، مشیر تجارت اور مشیر خزانہ نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی نے ٹی او آرز کے لیے تشکیل دی گئی ذیلی کمیٹی کے لیے اعظم سواتی کو سربراہ مقرر کیا جبکہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں مشاہد اللہ خان، راجہ پرویز اشرف، شاہد اختر، بیرسٹر سیف اور سینیٹر شبلی فراز شامل ہیں۔

ذیلی کمیٹی آئندہ جمعرات کو پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ٹی او آرز پیش کرے گی۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: چیئرمین سینیٹ نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے نام تجویز کردیے

پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے آغاز میں اسپیکر اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ’مشکل کی اس گھڑی میں تمام سیاسی قیادت کو متحد ہونے کی ضرورت ہے‘۔

29 ہزار حفاظتی کٹس صوبوں کو مہیا کردی گئی، چیئرمین این ڈی ایم اے

این ڈی ایم اے کے چیئرمین جنرل افضل نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں 3 ہزار 800 سے زائد وینٹی لیٹر موجود ہیں جن میں سے 2 ہزار 200 پبلک سیکٹر اور باقی نجی شعبے کے پاس موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’9 اپریل کو مزید 500 وینٹی لیٹر پاکستان پہنچ جائیں گے اور چین سے مزید 2 ہزار وینٹی لیٹر منگوائے جائیں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے لیے 29 ہزار حفاظتی کٹس صوبوں کو مہیا کر دی گئی ہیں اور تمام ہسپتالوں کے سربراہان کو PRC کٹس جمعرات سے بھجوائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 137 ہسپتالوں کو کورونا وائرس کے مختص کیا گیا ہے اور 22 لیباٹریز کام کر رہی ہیں جن میں اب تک 35 ہزار ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وینٹی لیٹر آپریٹرز کی تعداد میں اضافے کے لیے راولپنڈی، لاہور اور کراچی میں ڈاکٹرز کو تربیت دی جائے گی۔

کورونا ٹیسٹ کے لیے تجاویز طلب کی ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری طور پر کورونا کا ٹیسٹ بالکل مفت کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’10 پیتھالوجسٹس پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی ہے جو ملک میں کورونا ٹیسٹ کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کریں گی اور نئے ٹیسٹوں کی افادیت کا جائزہ لے گی‘۔

پی آر سی میشن کے ذریعے وائرس کی موجودگی کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر کا اپوزیشن سے رابطہ، کورونا وائرس سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں ٹیسٹ کی تعداد 2 ہزار تک لے کر جانا چاہتے ہیں‘۔

سخت معاشی حالات کے باوجود 1200 ارب کا پیکج دیا، حماد اظہر

وفاقی وزیر معاشی امور حماد اظہر نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم کی صدارت میں نیشنل کوآرڈنیشن کمیٹی کا تسلسل سے اجلاس ہو رہا ہے اور تمام صوبوں کی مشاورت سے فیصلے کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کے پاس موجود وسائل کی شفافیت سے تقسیم کی جا رہی ہے، سخت معاشی حالات کے باوجود 1200 ارب روپے کا امدادی پیکچ دیا گیا ہے۔

ٹائیگر فورس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ٹائیگر فورس کو معلومات اکٹھی کرنے اور وسائل کی تقسیم کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، وبا سے لڑنے کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا‘۔

اجلاس کے آخر میں اسپیکر اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ’پارلیمان کے کردار کو مؤثر بنانا چاہتا ہوں اور اس کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہوں گے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں