خیبرپختونخوا: کورونا سے جاں بحق صحافیوں کے اہلخانہ کو 10لاکھ روپے دینے کا اعلان

اپ ڈیٹ 12 اپريل 2020
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں— اسکرین شاٹ
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں— اسکرین شاٹ

خیبر پختونخوا حکومت نے کورونا وائرس سے جاں بحق صحافیوں کے اہلخانہ کے لیے 10لاکھ جبکہ وائرس کا شکار ہونے والوں کا سرکاری خرچ پر مکمل علاج کرانے کا اعلان کیا ہے۔

مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے ہفتہ کو پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبے میں کورونا وائرس کے حوالے سے معلومات فراہم کیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: سندھ میں ایک ہی دن میں 6 اموات، ملک میں متاثرین کی تعداد 4892 ہوگئی

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 656 ہے، صوبے میں اس وقت تک 131 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ 3ہزار 767 مشتبہ افراد کے کیسز کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبے میں 39نئے مریض سامنے آئے ہیں اور تین نئے مریض فوت ہو چکے ہیں جس سے صوبے میں مرنے والوں کی تعداد 25ہو گئی ہے جبکہ متاثرہ افراد میں سے 20 کی حالت تشویشناک ہے۔

مشیر اطلاعات نے بتایا کہ صوبے میں مجموعی طور پر 275 قرنطینہ سینٹرز ہیں جس میں 18ہزار افراد کی گنجائش ہے جبکہ مختلف ہسپتالوں میں ایچ ڈی یوز بنائے گئے ہیں جن میں 480افراد کی گنجائش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں 110 آئیسولیشن سینٹرز میں 3ہزار افراد کی گنجائش ہے جبکہ 583وینٹی لیٹرز موجود ہیں جن کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: 24 گھنٹوں میں 2ہزار اموات، اجتماعی قبروں میں تدفین شروع

ان کا کہنا تھا کہ صحت کے عملے کے بیک اپ کے طور پر اسکیم متعارف کرائی گئی ہے جس میں اب تک 9ہزار 500افراد نے رجسٹریشن کرائی ہے جن میں اسپشلسٹ، ڈاکٹرز، پیرا میڈکس اور نرسیں بھی شامل ہیں۔

اجمل وزیر نے کہا کہ صوبے میں روزانہ 450 سے زائد ٹیسٹ ہو رہے ہیں اور اس ماہ کے اختتام تک ہم اسے ایک ہزار اور نجی ہسپتالوں کی مدد سے اس تعداد کی یومیہ 5 ہزار تک پہنچائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے 32ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے جس میں 8 ارب محکمہ صحت، 6ارب ریلیف ڈپارٹمنٹ اور پانچ ارب صوبے میں ٹیکسز اس کی مدد میں ریلیف دیا ہے جبکہ وفاق کی جانب سے اعلان کردہ ریلیف پیکج کے لیے 3600 پوائنٹس رکھے ہیں جہاں اس پروگرام کے تحت یکمشت 12ہزار روپے مل رہے ہیں۔

انہوں نے وفاق کی جانب سے اعلان کردہ امداد کے علاوہ 3 ماہ کے لیے 6ہزار روپے یکمشت بھی صوبے کے مستحق عوام کو دیے جائیں گے جبکہ اس کے علاوہ ایک لاکھ مستحق خاندانوں کو زکوٰۃ کی مد میں 12ہزار روپے الگ سے دیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن: 1400 کلومیٹر کا سفر طے کرکے بیٹے کو اسکوٹی پر گھر لانے والی ماں

انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی قیادت میں ہمارے دو اہداف ہیں، پہلا یہ کہ ہم نے عوام کو کس طرح تحفظ دینا ہے اور دوسرا ہدف غریب مسکین، دھاڑی دار، مزدور کے مسائل کو حل کرنا ہے جس کیلئے مختلف پیکیجز زیر غور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام صوبہ خیبر پختونخوا کے عوام سے بہت اچھے طریقے سے تعاون کر رہے ہیں اور ہمارے اس محاذ کے اصل ہیروز ڈاکٹرز بہترین انداز میں فرائض انجام دے رہئے ہیں جبکہ ہمارے ریلیف ڈپارٹمنٹ اور پولیس بھی بہت محنت کر رہی ہے۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر کوئی صحافی خدانخواستہ کورونا وائرس سے جاں بحق ہوتا ہے تو اسے 10لاکھ روپے دیے جائیں گے اور افر کوئی بیمار ہوا تو اس کے اخراجات بھی حکومت ہی برداشت کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: وائرس کے عدم پھیلاؤ کیلئے عائد پابندیاں ختم نہ کی جائیں، ڈبلیو ایچ ا

اس موقع پر انہوں نے صوبے کے صحافیوں میں 750 ماسک، ایک ہزار سینی ٹائزر اور 100 حفاظتی آلات بھی فراہم کیے جائیں گے جبکہ متعلقہ حکام کو میڈیا ہاؤسز کے دفاتر میں جا کر اسپرے کرنے کی بھی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایمرجنسی کی صورتحال ہے اور تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کرتا ہوں کہ خدارا اپنی سایست اور سیاسی ایجنڈے کو کچھ عرصے کے لیے قرنطینہ کر لیں تاکہ اس کورونا وائرس کی وبا سے نمٹ لیں اور اس کے بعد سیاسی ہوتی رہے گی،ٓ لیکن اس وقت بطور قوم ہمارا فرض بنتا ہے کہ کورونا کو شکست دیں۔

تبصرے (0) بند ہیں