ریٹائرمنٹ کے معاملے پر شعیب ملک اور رمیز راجا کے درمیان نوک جھوک

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2020
رمیز راجا کی شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ریٹائرمنٹ لینے کی تجویز پر کرکٹر نے تینوں کے ریٹائر ہونے کا مشورہ دیا تھا - فائل فوٹو:ڈان نیوز
رمیز راجا کی شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ریٹائرمنٹ لینے کی تجویز پر کرکٹر نے تینوں کے ریٹائر ہونے کا مشورہ دیا تھا - فائل فوٹو:ڈان نیوز

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے خود سمیت محمد حفیظ اور کرکٹ کمنٹیٹر رمیز راجا کے ایک ساتھ ریٹائر ہونے کی تجویز دی ہے جس کے جواب میں رمیز راجا نے ان سے سوال کیا ہے کہ وہ کس چیز سے ریٹائرمنٹ ہوں؟

دونوں کھلاڑیوں کے درمیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نوک جھوک دیکھی گئی جہاں شعیب ملک نے رمیز راجا کے شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ریٹائرمنٹ لینے کے مشورے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم تینوں کیریئر کے اختتام پر ہیں، مل کر ریٹائر ہوجاتے ہیں، آئیں مل کر 2022 کے لیے اس کا منصوبہ بناتے ہیں‘۔

انہوں نے اپنے پیغام میں محمد حفیظ کو بھی ٹیگ کیا اور اس کے ساتھ ہیش ٹیک بھی استعمال کیا جس میں لکھا تھا ’ مذاق‘۔

ان کے جواب میں سابق کمنٹیٹر رمیز راجا نے ان سے سوال کیا کہ ’میں کس سے ریٹائر ہوں، پاکستان کی کرکٹ پر بات کرنے سے، ایسا نہیں ہوسکتا، اس سے میں کبھی ریٹائر نہیں ہوسکتا‘۔

۔

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ’جہاں تک آپ کے ریٹائرمنٹ کے منصوبے کی بات ہے، 2022 میں کمنٹری کرنے کا آغاز کرنا مشکل ہوگا، اس وقت آپ تقریباً میری عمر کے ہوں گے اور کیریئر کی بات کریں گے، مجھے آپ سے سیکھنے کی ضرورت نہیں تاریخ میرے لیے سب سے بہترین استاد ہے، میں آپ کو بتانا چاہوں گا کہ میں جب ریٹائر ہوا تھا تب میں پاکستانی ٹیم کا کپتان تھا‘۔

واضح رہے کہ چند روز قبل رمیز راجا نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ محمد حفیظ اور شعیب ملک کو اب عالمی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لینی چاہیے۔

ویڈیو کانفرنس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’میں کسی کھلاڑی پر ذاتی رائے دینے سے گریز کرتا ہوں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان کی کرکٹ کے لیے بہت سی خدمات دی ہیں تاہم اب مجھے لگتا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ وہ باعزت ریٹائر ہوجائیں‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’ان کی ریٹائرمنٹ سے پاکستان کی کرکٹ کو مدد ملے گی، ہمارے پاس کئی بہترین کھلاڑی ہیں اور ہمیں اب آگے بڑھنا چاہیے‘۔

خیال رہے کہ محمد حفیظ اور شعیب ملک دونوں کو ٹی 20 کے لیے فروری میں گزشتہ ایک سال سے ٹیم میں جگہ نہ دیے جانے کے بعد واپس بلایا گیا تھا۔

ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے پر ملے جلے رد عمل سامنے آئے تھے اور کئی افراد نے سینئر کھلاڑیوں پر واپس جانے کے اقدام پر تنقید کی تھی۔

39 سالہ محمد حفیظ اور 38 سالہ شعیب ملک نے زور دیا ہے کہ رواں سال آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے لیے ان میں اب بھی بہت کرکٹ باقی ہے۔

تاہم محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ وہ ٹی 20 ٹورنامنٹ کے بعد ریٹائر ہوجائیں گے۔

شعیب ملک جو ٹیسٹ میچز سے 4 سال قبل اور ون ڈے کرکٹ سے ایک سال قبل ریٹائر ہوئے تھے، اپنے مستقبل کے منصوبے کے بارے میں بات کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں