بھارت: گجرات کے وزیراعلیٰ کو تبدیل کرنے سے متعلق آرٹیکل لکھنے پر ویب سائٹ کے ایڈیٹر گرفتار

اپ ڈیٹ 13 مئ 2020
آرٹیکل میں دعوٰی کیا گیا تھا کہ اعلیٰ قیادت وزیراعلیٰ گجرات کے کورونا سے نمٹنے پر اٹھائے گئے اقدامات سے نالاں ہیں۔ اے ایف پی:فائل فوٹو
آرٹیکل میں دعوٰی کیا گیا تھا کہ اعلیٰ قیادت وزیراعلیٰ گجرات کے کورونا سے نمٹنے پر اٹھائے گئے اقدامات سے نالاں ہیں۔ اے ایف پی:فائل فوٹو

بھارت میں گجراتی نیوز ویب سائٹ کے ایڈیٹر پر بغاوت کا الزام عائد کیا گیا ہے اور انہیں ایک آرٹیکل کو شائع کرنے پر حراست میں لیا گیا جس میں بتایا گیا تھا کہ ریاست گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کی جگہ بھارتی وزیر برائے کیمیکلز اینڈ فرٹیلائزرز منسوک مانڈاویا لے سکتے ہیں۔

7 مئی کو شائع ہونے والے اس آرٹیکل میں مبینہ طور پر یہ دعوی کیا گیا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اعلی رہنما ریاست میں وجے روپانی کے کورونا وائرس بحران سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات سے نالاں ہیں۔

نیوز ویب سائٹ فیس آف نیشن کے ایڈیٹر دھول پٹیل کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی گئی۔

مزید پڑھیں: بھارت: گجرات کے ہسپتال میں عقائد کی بنیاد پر کورونا مریضوں کے الگ وارڈز کا انکشاف

آرٹیکل میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت نے منسوک مانڈاویہ کو گجرات کی قیادت میں تبدیلی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا ہے تاہم منسوک مانڈاویہ نے ان افواہوں کی تردید کردی تھی۔

دھول پٹیل کے خلاف یہ مقدمہ احمد آباد کرائم برانچ نے بھارتی ضابطہ اخلاق کی دفعہ 124 (اے) کے تحت درج کیا جو ملک سے بغاوت اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ سے متعلق ہے۔

احمد آباد کرائم برانچ کے اسسٹنٹ کمشنر بی وی گوہل نے کہا کہ دھول پٹیل کو حراست میں لیا گیا تھا اور انہیں گرفتار نہیں کیا گیا جس کے بعد احتیاطی تدابیر کے طور پر انہیں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے ہسپتال بھیج دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں شہری کو سڑک پر تھوکنا مہنگا پڑ گیا

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے خلاف فیس آف نیشن میں آرٹیکل بغیر کسی ثبوت کے شائع کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بے بنیاد خبریں ایسے وقت میں عدم استحکام اور خوف کی فضا کا باعث بب رہی ہیں جب بھارت وبائی مرض کا مقابلہ کررہا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا دوسرے خبر رساں ادارے جنہوں نے اس آرٹیکل کو شائع کیا کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ‘صرف ایک ملزم ہے اور وہ دوسروں پر تفتیش کررہے ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں