کورونا وائرس: چینی ملٹری میڈیکل ٹیم، این سی او سی کی کاوشوں کی معترف

اپ ڈیٹ 19 مئ 2020
این سی او سی حکام نے دورہ پر آئی ٹیم کا ان کی جانب سے مہارت اور قابل قدر تجاویز فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا—تصویر: اے پی پی
این سی او سی حکام نے دورہ پر آئی ٹیم کا ان کی جانب سے مہارت اور قابل قدر تجاویز فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا—تصویر: اے پی پی

چینی طبی ماہرین پر مشتمل فوجی میڈیکل ٹیم نے پاکستان میں کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی کاوشوں کو سراہا۔

میجر جنرل ہوانگ چنگزین کی سربراہی میں 10 رکنی چینی فوجی ٹیم برائے ڈیزیز، پریوینشن اینڈ کنٹرول نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا دورہ کیا۔

جہاں ٹیم کو عالمی وبا کے سلسلے میں پاکستان کی اب تک کی کاوشوں اور اس کے ساتھ ہنگامی ردعمل کے اقدامات سمیت آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا گیا۔

دورہ کرنے والی ٹیم کو ٹی ٹی کیو حکمت عملی سے آگاہ کیا گیا جو کووِڈ کے سلسلے میں پاکستان کی قومی کوششوں کا سنگِ میل، ٹارگٹڈ لاک ڈاؤن کی وسعت اور پیمانے کے ساتھ کووِڈ 19 کے خلاف روک تھام کی کوششوں میں معاون ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا کیسز 44 ہزار 672، اموات 958 ہوگئیں

این سی او سی حکام نے دورے پر آئی ٹیم کا ان کی جانب سے مہارت اور قابل قدر تجاویز فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا، ساتھ ہی کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے تمام پہلوؤں میں چین کی جانب سے مدد پر بھی وفد کا شکریہ ادا کیا۔

چینی میڈیکل ٹیم نے وائرس کی جلد شناخت، جلد آئیسولیشن اور جلد علاج کے تجربات سے آگاہ کیا جس سے چین کو وبا کنٹرول کرنے میں مدد ملی۔

دورہ کرنے والی ٹیم نے ماہرین صحت کی تجاویز کے مطابق سائنسی طریقوں کے ساتھ کووِڈ کے حوالے سے قومی کوششوں پر این سی او سی کو سراہا۔

خیال رہے کہ چینی ملٹری میڈیکل ٹیم پاکستان کے سرکاری دورے پر آئی ہے جس میں ڈیزیز کنٹرول، پلمونولوجی، ٹیسٹینگ اور نرسنگ کے ماہرین سمیت متعدد اسپیشلسٹ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: پمز میں کورونا وائرس سے طبی عملے کے پہلے فرد کی موت

واضح سب سے پہلے کورونا وائرس کے کیسز گزشتہ برس دسمبر میں چین کے شہر ووہان میں رپورٹ ہوئے تھے جہاں ڈھائی ماہ کے عرصے میں 80 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوئے تھے، اس دوران وبا کے پھیلاؤ روکنے کے لیے ووہان شہر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا۔

تاہم چینی حکام نے مارچ 2020 کے آغاز میں ہی چینی حکام نے کورونا وبا پر قابو پالیا تھا اور جب ووہان سے لاک ڈاؤن ختم کیا جا رہا تھا تو دنیا کے باقی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔

بعدازاں دیکھتے ہی دیکھتے یہ وائرس دنیا بھر میں پھیل گیا اور دنیا کے ترقی یافتہ ممالک مثلاً امریکا، برطانیہ اور اٹلی وغیرہ چین سے زیادہ مریض اور وہاں سے زیادہ ہلاکتیں سامنے آئیں۔

پاکستان میں اس وبا کا پہلا مصدقہ کیس 26 فروری کو سامنے آیا، ابتدا میں وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار سست رہی اس دوران لاک ڈاؤن بھی نافذ کیا گیا تاہم اپریل کے مہینے سے کیسز میں تیزی آئی اور مئی میں یہ تناسب مزید بڑھا۔

اب تک ملک میں مجموعی طور پر 44 ہزار 672 افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 958 افراد جاں بحق ہوئے تاہم بیماری سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 12 ہزار 489 ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں