معروف سرجن اور ملتان کی نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مصطفیٰ کمال پاشا ایک ماہ تک کورونا وائرس کا شکار رہنے کے بعد آج (بدھ) کو انتقال کرگئے۔

نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے پرنسپل ڈاکٹر افتخار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر مصطفیٰ کمال پاشا میں 14 جون کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد وہ چوہدری پرویز الٰہی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیولوجی میں زیر علاج تھے، تاہم انہیں 6 جولائی کو وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔

جس کے بعد آج وہ خالق حقیقی سے جاملے تاہم ان کی نماز جنازے کے وقت کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: حیدرآباد میں کورونا وائرس سے ایک اور ڈاکٹر جاں بحق

وزیراعظم عمران خان نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ میری دعائیں اور تمام ہمدردیاں کورونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والے نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر مصطفیٰ کمال پاشا اور ندیم ممتاز کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، جو خود کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے، نے اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر مصطفیٰ کمال پاشا کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس خبر پر 'دل گرفتہ' ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر مصطفیٰ کمال پاشا کورونا وائرس سے لڑتے لڑتے اس کا شکار ہوئے تاہم ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے مرحوم کی مغفرت کی دعا کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔

دوسری جانب یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کی جانب سے بھی ایک تعزیتی پیغام جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر مصطفیٰ کمال نے 'کووڈ 19 کے خلاف جنگ میں صف اول کے سپاہی کی طرح لڑتے ہوئے جان دی'۔

یونیورسٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک اچھی روح گزر گئی ایک اچھا شخص جنت میں چلا گیا، ہم بھرے دل کے ساتھ اپنے پیارے پروفیسر مصطفیٰ کمال پاشا کو رخصت کرتے ہیں۔

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ یہ واقعی بہت بڑا نقصان ہے، ہم ایک عظیم استاد، غیر معمولی سرجن اور بہت محبت کرنے والے شخص سے محروم ہوگئے۔

نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے انتقال پر ایک ٹوئٹر صارف نے ان کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس سے ایک اور ڈاکٹر کی موت

اگرچہ ویڈیو پر کوئی تاریخ درج نہیں تاہم اس میں انہیں کہتے ہوئے سنا گیا کہ وہ آئی سولیشن میں ہیں اور جلد صحتیاب ہوجائیں گے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے نہ صرف لاکھوں افراد متاثر بلکہ ہزاروں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

ان ہزاروں میں درجنوں ڈاکٹرز اور ہیلتھ کیئر اسٹاف بھی شامل ہے جو اس عالمی وبا کے دوران متاثر ہوکر زندگی کی بازی ہارچکا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں