اسلام آباد کے تمام سیکٹرز میں قربانی کے جانوروں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد

اپ ڈیٹ 22 جولائ 2020
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی ایک ماہ تک برقرار رہے گی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی ایک ماہ تک برقرار رہے گی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: کورونا وائرس اور کانگو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دارالحکومت انتظامیہ نے تمام سیکٹرز میں بڑی تعداد میں قربانی کے جانوروں کی فروخت، خریداری، نقل و حرکت اور موجودگی پر پابندی عائد کردی۔

ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ 'عیدالاضحی سے قبل دارالحکومت کے سیکٹرز میں بڑی تعداد میں قربانی کے جانوروں کی خریدو فروخت کے لیے آمد جاری ہے، حکومت نے مویشی منڈیوں کے لیے علاقوں کی نشاندہی کردی ہے تاہم چند بیوپاری ان مخصوص علاقوں کو نظرانداز کر رہے ہیں اور زیادہ منافع کے مقصد سے سیکٹرز میں قربانی کے جانوروں کو بڑی تعداد میں منتقل کررہے ہیں۔

سڑکوں، گرین بیلٹس اور خالی پلاٹوں پر قربانی کے جانوروں کی یہ آمد نہ صرف متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ کا خطرہ پیدا کرتی ہے بلکہ ٹریفک کی روانی متاثر کرنے اور ٹریفک حادثات کا باعث بھی بنتی ہے۔

مزید پڑھیں: عید الاضحیٰ پر دوبارہ وائرس پھیلنے کا اندیشہ ہے، اسد عمر

حکم نامے میں کہا گیا کہ 'کرمنل پروسیجر کوڈ 1898 کی دفعہ 144 کے تحت کارروائی کے لیے کافی بنیادیں موجود ہیں اور فوری طور پر روک تھام اور فوری تدارک ضروری ہے'۔

کہا گیا کہ 'اس کے تحت ڈپٹی کمشنر نے سیکٹرز میں کسی بھی قسم کی فروخت، خریداری، نقل و حرکت اور قربانی کے جانوروں کی موجودگی پر پابندی عائد کی ہے جس کا اطلاق سوائے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے مخصوص کردہ مویشی منڈیوں کے سب جگہ ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگا اور ایک ماہ تک اس کا اطلاق رہے گا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ ان احکامات کو نافذ کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو اسسٹنٹ کمشنرز اور مجسٹریٹ کی نگرانی میں کام کریں گی جن کو سیکٹرز میں مویشی منڈیوں کے قیام کو روکنے کے لیے ذمہ دار بنایا گیا ہے۔

یہ ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر اپنی حدود میں مویشی منڈیوں کے لیے کھلے علاقوں اور مناسب جگہوں کا معائنہ کررہی ہیں اور اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں ایک رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔

اس کے علاوہ پولیس سے بھی ان احکامات پر عمل درآمد کرانے کے لیے کہا گیا ہے۔

دارالحکومت میں سڑکوں پر لگ بھگ 38 پولیس ناکے لگائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چاند نظر نہیں آیا، عید الاضحیٰ یکم اگست کو ہوگی

پولیس سے کہا گیا کہ وہ سیکڑز کے اندر فروخت کے لیے بڑی تعداد میں قربانی کے جانوروں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے مرکزی سڑکوں اور سیکٹرز کے آس پاس مزید ناکے لگائیں۔

پٹرولنگ پر مامور ٹیموں اور ناکوں پر تعینات عہدیداروں کو جانوروں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 7 جولائی کو دارالحکومت میں کورونا وائرس اور کانگو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دارالحکومت انتظامیہ نے مویشی منڈیوں کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) جاری کیا تھا۔

ایس او پیز کے مطابق مویشی منڈیوں کے لیے مخصوص جگہ کا تعین کیا جانا چاہیے جس کے لیے اب تک ترلئی، ترنول اور رواب میں 3 مویشی منڈیاں قائم کی گئی ہیں۔

20 جولائی کو ڈپٹی کمشنر کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان تینوں مویشی منڈیوں میں ایس او پیز پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں