دھوکہ دہی کا الزام: وائٹ ہاؤس کے سابق مشیر اسٹیو بینن گرفتار

21 اگست 2020
ملزمان پر مین ہٹن کی وفاقی عدالت میں فرد جرم عائد کی گئی — فائل فوٹو / اے ایف پی
ملزمان پر مین ہٹن کی وفاقی عدالت میں فرد جرم عائد کی گئی — فائل فوٹو / اے ایف پی

وائٹ ہاؤس کے سابق مشیر اسٹیو بینن کو دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر آن لائن فنڈریزنگ اسکیم کو عطیات دینے والوں کو دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

اسٹیو بینن اور دیگر 3 افراد پر فنڈریزنگ اسکیم 'وی بِلڈ دی وال' میں عطیات دینے والوں کے ساتھ دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق ملزمان پر مین ہٹن کی وفاقی عدالت میں فرد جرم عائد کی گئی۔

وفاقی پراسیکیوٹرز نے الزام لگایا کہ بینن اور دیگر 3 افراد نے سیکڑوں اور ہزاروں عطیات دینے والوں کو دھوکہ دینے کے لیے اسکیم بنائی تھی۔

یہ اسکیم امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے آن لائن کراؤڈ فنڈنگ مہم کے تحت جمع ہونے والے ڈھائی کروڑ ڈالر سے منسلک کرکے بنائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سابق مشیر نے ٹرمپ کو صدارتی دفتر کیلئے 'نااہل' قرار دے دیا

اسٹیو بینن کی گرفتاری کے حوالے سے ان کے وکیل اور ترجمان کی طرف سے ابتدائی طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

فرد جرم کے مطابق اسٹیو بینن نے وعدہ کیا تھا کہ عطیات کے ذریعے جمع ہونے والی مکمل رقم منصوبے کے لیے استعمال کی جائے گی، لیکن ملزمان نے مشترکہ طور پر ہزاروں ڈالر اس طریقے سے خرچ کیے جس کا انداز تنظیم کی عوامی نمائندگی سے متضاد تھا۔

ملزمان پر عائد کی گئی فرد جرم میں کہا گیا کہ انہوں نے حقیقت چھپانے کے لیے دیگر طریقوں کے علاوہ جعلی رسیدیں بنائیں اور مصنوعی 'وینڈر' انتظامات کیے۔

اسٹیو بینن 2016 میں آخری چند اہم ماہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخاب مہم کی قیادت سے قبل قدامت پسند 'بریٹ بارٹ نیوز' کی سربراہی کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: پاک-بھارت تنازع پر وائٹ ہاؤس میں ہلچل مچ گئی تھی، ٹرمپ کے سابق مشیر

ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد وہ وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ عہدے پر فائز ہوئے تھے۔

تاہم ان کے وائٹ ہاؤس کے دیگر مشیروں کے ساتھ تناؤ کے بعد انہیں اگست 2017 میں مشیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں