ملک میں موٹر سائیکل کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2020
ایک کمپنی نے قیمتوں میں اضافے کو پیداواری لاگت بڑھنے سے جوڑا دیا — فائل فوٹو: اے پی پی
ایک کمپنی نے قیمتوں میں اضافے کو پیداواری لاگت بڑھنے سے جوڑا دیا — فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی: ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم ہونے کے باوجود جاپانی اور چینی بائیک اسمبلرز نے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 500 سے 3 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملک کے دوسرے بڑے بائیک اسمبلر یونائیٹڈ آٹو انڈسٹریز نے 70 سی سی سے 125 سی سی تک کے مختلف ماڈلز پر 500 روپے تک کا اضافہ کیا۔

اپنے مجاز ڈیلرز کو بھیجے گئے خط میں اسمبلر نے قیمتوں میں اضافے کو خام مال کی قیمتوں کے بڑھنے پر پیدواری لاگت میں اضافے سے جوڑا۔

مزید پڑھیں: ہونڈا نے کار، موٹر سائیکل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

واضح رہے کہ ان نئی قیمتوں کا اطلاق 5 نومبر سے ہوگا۔

یہاں یہ مدنظر رہے کہ کمپنی نے مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی میں 98 ہزار 363 یونٹس فروخت کیے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 81 ہزار 12 یونٹس تھے۔

دوسری جانب پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایم سی ایل) نے بھی یکم نومبر سے مختلف ماڈلز کی قیمتیں 3 ہزار روپے تک بڑھا دیں۔

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی نے آلٹو گاڑی، موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

کمپنی کی جی ڈی 110 کی نئی قیمت ایک لاکھ 81 ہزار، جی ایس 150 کی قیمت ایک لاکھ 93 ہزار، جی ایس 150 ای کی قیمت 2 لاکھ 10 ہزار اور جی آر 150 کی قیمت 2 لاکھ 87 ہزار ہے۔

تاہم پی ایس ایم سی ایل نے اپنے مجاز ڈیلرز کو بھیجے گئے خط میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔

خیال رہے کہ مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی میں سوزوکی بائیکس کی فروخت میں کمی آئی اور یہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 5 ہزار 18 یونٹس کے مقابلے میں 4 ہزار 583 یونٹس ہی فروخت کرسکی۔


یہ خبر 03 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں