ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے اراکین کی مریم نواز کو خطاب کیلئے مدعو کرنے کی مخالفت

اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2020
وکلا کے مطابق مریم نواز کو بار سے خطاب کرنے کی دعوت قوانین اور ضوابط کے منافی ہے لہذا اسے واپس لیا جائے یا منسوخ کیا جائے - فائل فوٹو : ڈان نیوز
وکلا کے مطابق مریم نواز کو بار سے خطاب کرنے کی دعوت قوانین اور ضوابط کے منافی ہے لہذا اسے واپس لیا جائے یا منسوخ کیا جائے - فائل فوٹو : ڈان نیوز

لاڑکانہ: ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر کی سربراہی میں وکلا کے ایک گروپ نے 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش کے اپنے شیڈول دورے کے دوران مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر مریم نواز کو بار سے خطاب کرنے کی دعوت دینے کی مخالفت کردی اور سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دعوت کو 'پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے' منسوخ کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقامی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران ایچ سی بی اے کے نائب صدر مظہر علی منگن اور سینئر ایڈووکیٹ قادر بخش بھٹی نے کہا کہ بار کے جنرل سیکریٹری اشفاق ابڑو نے جنرل باڈی کو اعتماد میں لیے بغیر دعوت نامے بھیجے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو بار سے خطاب کرنے کی دعوت قوانین اور ضوابط کے منافی ہے لہذا اسے واپس لیا جائے یا منسوخ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: زرداری کا فضل الرحمٰن سے رابطہ، بینظیر بھٹو کی برسی پر جلسے میں شرکت کی دعوت

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت ایک ریاست مخالف بیانیے پر زور دے رہی ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف بات کر رہی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ مریم نواز کے بار میں آنے سے ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے جنرل سیکریٹری کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ اس دعوت نامے میں 400 وکلا کے دستخط تھے اور ان کا کہنا تھا کہ دستخط کرنے والوں میں بہت سے قانون کے طالب علم تھے اور بار کے ممبر کی حیثیت سے رجسٹرڈ بھی نہیں تھے۔

نائب صدر، جوائنٹ سیکریٹری، لائبریری سیکریٹری اور منیجنگ کمیٹی کے ممبران کے دستخط شدہ بار کے صدر کو بھیجی گئی درخواست کی ایک کاپی دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر کو یہ پیغام پہنچا دیا گیا ہے کہ مریم نواز کو بار سے خطاب کے لیے دعوت نامہ بھیجنا قانون کے خلاف تھا اور اسے واپس لیا جانا چاہیے۔

ایڈووکیٹ قادر بخش بھٹی نے 23 دسمبر کو سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ دعوت نامے پر دستخط کا 'انتظام' کیا گیا تھا، اس کے علاوہ بار ممبران کے سامنے بھی اس معاملے کو نہیں رکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'اس لیے رجسٹرار سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھیں اور کسی قسم کی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے اس دعوت کو منسوخ کریں'۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی حکومت چلانے کی تیاری نہیں لیکن تابعداری کی پوری تیاری تھی، مریم نواز

بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری نے مریم نواز کو 18 دسمبر کو ایک خط میں اپنی سہولت کے مطابق بار سے خطاب کرنے کی دعوت دی تھی کیونکہ وہ 27 دسمبر کو پیپلز پارٹیی کی رہنما بینظیر بھٹو کی برسی میں شرکت کے لیے گڑھی خدا بخش بھٹو کا دورہ کرنے والی ہیں۔

بار کے ایک رکن نثار احمد جی آبڑو نے اس کی درخواست کی تھی۔

جنرل سیکریٹری اشفاق ابڑو نے ڈان کو بتایا کہ انہوں نے یہ دعوت نامہ اس وقت جاری کیا جب بار کے صدر نے نثار آبڑو کی درخواست بھیجی۔

انہوں نے بتایا کہ ہر چیز ایسوسی ایشن کے قوانین کے مطابق کی گئی ہے اور اس کے حصول میں 400 وکلا کے دستخط تھے۔

ایک بار مریم نواز نے دعوت قبول کرلی تو وکیل جس نے درخواست منتقل کردی تھی وہ ایسوسی ایشن کو آگاہ کرے گا اور تب ہی ان کے خطاب کے انتظامات ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'تاہم ہمیں ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں