صدر مملکت نے وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے کو ‘بلاجواز‘ قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2020
موجودہ اسمبلی اور حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کرے گی، صدر مملکت - فائل فوٹو:وائس نیوز
موجودہ اسمبلی اور حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کرے گی، صدر مملکت - فائل فوٹو:وائس نیوز

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم عمران خان کے استعفے کے اپوزیشن کے مطالبے کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے امید کا اظہار کیا ہے کہ موجودہ اسمبلی اور حکومت اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری کرے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایوان صدر میں معذور افراد کے مسائل سے متعلق سینئر صحافیوں کے ساتھ فکری سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر نے اعلان کیا کہ نہ تو حکومت استعفی دے گی اور نہ ہی اسمبلیاں تحلیل کی جائیں گی۔

ڈاکٹر عارف علوی نے انتخابی اصلاحات کے مسئلے پر قومی مکالمے کی ضرورت پر زور دیا۔

ان کا مؤقف تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے کردار پر بحث کیے بغیر قومی مکالمہ نامکمل ہوگا جبکہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ بھی اس بحث کا ایک حصہ ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: حکومت کے خلاف تحریک چلانے والوں کی اپنی جماعت میں تحریک شروع ہو گئی'

ایک سوال کے جواب میں صدر نے کہا کہ وزیر اعظم، وقت اور ان لوگوں کے بارے میں فیصلہ کریں گے جن کے ساتھ بات چیت کی جانی چاہیے۔

دوران سیشن جب ان کی توجہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنے کی طرف مبذول کی گئی جس میں عمران خان نے اس وقت کی فوجی قیادت سے بات چیت کی تھی تو ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ فوج کے ساتھ بات چیت پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی حکومت کی درخواست پر ہوئی اور یہ آئینی حدود تک محدود رہی۔

کسی کا نام لیے بغیر صدر نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ دو برسوں سے ملک کے سیاسی نظام کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

یاد رہے کہ صدر کا یہ بیان اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنماؤں کی جانب سے گڑھی خدا بخش میں ایک جلسہ عام کے دوران ایک بار پھر وزیر اعظم سے 31 جنوری 2021 تک عہدہ چھوڑنے یا اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ کا سامنا کرنے کے بیان کے بعد سامنے آیا۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ مستقبل قریب میں ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم ہوجائے گا، وہ وزیراعظم سے مسلسل رابطے میں ہیں اور وہ دونوں اس وقت چند اسلامی کتابیں پڑھ رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں صدر نے دعوٰی کیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق پاکستان پر کوئی بین الاقوامی دباؤ نہیں ہے، اس معاملے پر حکومت کا مؤقف بالکل واضح ہے۔

انہوں نے حکومتی نمائندوں کے خفیہ دورہ اسرائیل سے متعلق رپورٹس کی بھی تردید کی۔

قبل ازیں صدر نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا کو معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی) کے حقوق کے تحفظ اور ملک و معاشرے سے منفی رویوں کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا بغاوت اور عدم استحکام پر اکسانے کے خلاف تیز کارروائی کا فیصلہ

صدر نے کہا کہ حکومت نے 26 ہزار سے زائد معذور افراد کی طبی سہولیات تک رسائی میں آسانی کے لیے صحت کارڈ تقسیم کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت تقریباً 20 لاکھ معذور افراد کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ خصوصی افراد سے متعلق درست اعدادوشمارکی کمی ہے، اس حوالے سے احساس پروگرام کے تحت کیا جانے والا سروے جون 2021 میں مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے بالواسطہ مردم شماری پر اپوزیشن کے تحفظات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ مردم شماری میں خصوصی افراد کی تعداد 2 فیصد بتائی گئی تھی تاہم ایک سروے کے مطابق ملک میں پی ڈبلیو ڈی کی اصل تعداد 15 فیصد ہے اور ان کے پاس مناسب سہولیات کا فقدان ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی افراد کا انتہائی کم تعداد میں اندراج ہوتا ہے، انہیں نادرا کے ساتھ رجسٹریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس عمل کو سادہ اور آسان بنانے کی ضرورت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں