روس میں تیار کی جانے والی اسپوٹنک 5 ویکسین کو دنیا میں سب سے پہلے استعمال کی منظوری دی گئی تھی اور کئی ماہ بعد اس کے حتمی ٹرائل کے نتائج آخرکار جاری کردیئے گئے ہیں۔

طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع نتائج کے مطابق یہ ویکسین کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے 91.6 فیصد مؤثر ہے۔

اسپوٹنک 5 کی منظوری روس میں اس کے آخری مرحلے کے کلینیکل ٹرائلز سے قبل ہی دے دی گئی تھی۔

تیسرے مرحلے کے اس ٹرائل میں 20 ہزار افراد کو شامل کیا گیا تھا اور نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کی 2 خوراکوں کا استعمال کووڈ 19 کے خلاف 90 فیصد سے زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔

نتائج میں بتایا گیا کہ یہ ویکسین فائزر/بائیو این ٹیک اور موڈرنا کی ویکسینز جتنی ہی طاقتور ہے جو بیماری سے تحفظ کے لیے 90 فیصد سے زیادہ مؤثر قرار دی گئی ہیں۔

اس ٹرائل میں 14 ہزار 964 افراد کو ویکسین جبکہ 4902 کو پلیسبو گروپ کا حصہ بنایا گیا تھا اور انہیں 21 دن کے وقفے سے خوراکوں کا استعمال کرایا گیا۔

ٹرائل میں شامل افراد کا آغاز میں اور پھر دوسرے ڈوز کو دینے کے بعد کووڈ 19 کی تشخیص کا ٹیسٹ ہوا اور علامات ظاہر ہونے پر بھی ایسا کیا گیا۔

دوسرے ڈوز کے بعد ویکسین گروپ میں شامل 16 افراد میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی جبکہ پلیسبو گروپ میں 62 افراد کو اس بیماری کا سامنا ہوا، جس سے عندیہ ملا کہ یہ اس کی افادیت 91.6 فیصد ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ افادیت علامات والے کیسز کے حوالے سے ہے اور بغیر علامات والے مریضوں میں اس کی جانچ پڑتال کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرائل میں شامل افراد میں ویکسین کے اثرات کا جائزہ پہلی خوراک کے بعد 48 دن تک لیا گیا تو ابھی یہ معلوم نہیں کہ لوگوں کو اس سے کتنے عرصے تک بیماری سے تحفظ مل سکتا ہے۔

تاہم یہ ٹرائل اب بھی جاری ہے اور مجموعی طور پر 40 ہزار افراد کو اس کا حصہ بنایا جائے گا۔

تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے نتائج سے قبل ہی روس نے 18 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے اس کی ویکسینیشن کا عمل شروع کردیا تھا۔

اس ویکسین کو تیار کرنے والے رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں اس ویکسین کو پہلے ہی استعمال کے لیے رجسٹر کیا جاچکا ہے، جبکہ پاکستان میں بھی اس کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے۔

جنوری 2021 میں جرمنی کی چانسلر نے بھی کہا تھا کہ وہ روس کو اس ویکسین کی تیاری کے لیے معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اس ویکسین کی تیاری کے لیے عام نزلہ زکام کا باعث بننے والے اینووائرس کی 2 اقسام کو استعمال کیا گیا۔

اس ویکسین کو عام فریج کے درجہ حرارت میں محفوظ کیا جاسکتا ہے تو اسے دیگر ویکسینز کے حوالے سے کسی حد تک سبقت حاصل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں