برازیل میں پولیس نے ان الزامات کی تحقیقات کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا کہ کچھ ہیلتھ ورکرز کی جانب سے لوگوں کو کووڈ 19 کی جعلی ویکسینز استعمال کرائی جارہی ہیں یا خالی سرنجوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔

برازیلین میڈیا نے اسے 'ونڈ ویکسینیشن' کا نام دیا ہے اب تک 4 ریاستوں میں اس طرح کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔

پولیس کی جانب سے 17 فروری کو ان رپورٹس پر تحقیقات کا اعلان کیا گیا، جبکہ اس حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ نرسز ویکسین کے حوالے سے سازشی خیالات یا ویکسین کی خوراکیں بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے کے لیے ایسا کررہی ہیں۔

برازیل کے نیشنل ویکسین پروگرام کے لیے 2011 سے 2019 تک کام کرنے والی وبائی امراض کی ماہر کارلا ڈومینگوز نے بتایا 'ابتدا میں تو یہ ایک انفرادی کیس لگتا تھا، مگر یہ بہت تشویشناک ہے کہ ایسا متعدد مقامات میں دیکھنے میں آیا ہے'۔

انہوں نے کہا 'یا تو ان طبی ماہرین کی تربیت ناقص ہے یا وہ ویکسینز پر یقین نہیں رکھتے، دونوں صورتوں میں یہ ناقابل قبول ہے'۔

ریو اسٹیٹ پولیس کے مطابق اگر ویکسینز لگانے کے عمل میں کچھ غلط کیا گیا ہے تو ان کے ذمہ داروں کے خلاف غبن کے مقدمات چلائے جائیں گے اور 12 سال قید کی سزا دی جاسکے گی۔

اس حوالے سے ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جو ایک رشتے دار نے بنائی تھی اور اسے مقامی میڈیا میں نشر کیا گیا، جس میں دکھایا گیا کہ پیٹروپولس نامی شہر کے ایک ویکسینیشن مرکز میں ایک نرس خالی سرنج 94 سالہ خاتون کے بازو میں انجیکٹ کررہی ہے۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد نرس کو معطل کردیا گیا اور پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔

شہر کے سیکرٹری صحت الوسیو باربوسا فیلہو نے بتایا 'ہم تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار کررہے ہیں، مگر میں یقین نہیں کرسکتا کہ ایسا جان بوجھ کر کیا گیا'۔

وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی نرس کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ اسے نرسنگ کا 10 سال کا تجربہ ہے اور اسے ویکسینیشن پروٹوکول کی تربیت فراہم کی گئی تھی۔

سیکرٹری صحت نے کہا 'ویکسینیشن کے ابتدائی دنوں کے دوران شاید نرس کو کچھ دباؤ کا سامنا ہوا ہو اور غلطی ہوگئی ہو، مگر ہر صورت ممیں یہ ناقابل قبول ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ شہر میں 7 ہزار افراد کو ویکسین دی گئی اور ایسا صرف ایک واقعہ رپورٹ ہوا ہے۔

برازیل کو کورونا وائرس ویکسینیشن کے دوران کئی مسائل کا سامنا ہوا ہے۔

ملک گیر مہم کے ایک ماہ بعد کئی ریاستوں میں ویکسینیشن کو روک دیا گیا ہے کیونکہ ویکسین کی خوراکوں کی درآمد تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔

برازیل کے شہر کے میئر کے ایک گروپ کی جانب سے وزیر صحت سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

وزیر صحت کو ایک شہر میں آکسیجن کی شدید کمی کے معاملے پر بھی تحقیقات کا سامنا ہے۔

برازیل میں کووڈ کے نتیجے میں 2 لاکھ 41 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں مگر برازیلین صدر کی جانب سے ویکسینیشن کی افادیت پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں