چیئرمین سینیٹ کا انتخاب: یوسف رضا گیلانی نے ایم کیو ایم سے تعاون مانگ لیا

06 مارچ 2021
خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دروازے تمام سیاسی طاقتوں اور نظریات کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دروازے تمام سیاسی طاقتوں اور نظریات کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں اسلام آباد سے جنرل نشست پر کامیاب سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے تعاون مانگ لیا۔

پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد میں یوسف رضا گیلانی نے پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کی۔

ایم کیو ایم کے وفد میں خالد مقبول صدیقی، امین الحق، اقبال محمد علی سمیت دیگر شامل تھے۔

ملاقات کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ 'ہم نے ایم کیو ایم کے ساتھ بہت کام کیا ہے اور میں ان کا مشکور ہوں کہ میری وزارت عظمیٰ میں پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا تھا اور آئین میں ترامیم کی ضرورت تھی تو انہوں نے ساتھ دیا جس کے نتیجے میں ہم نے آئین پاکستان کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا'۔

یہ بھی پڑھیں: یوسف رضا گیلانی اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست جیت گئے، عبدالحفیظ شیخ کو شکست

انہوں نے کہا کہ 'آج بھی ملک میں جمہوریت، قانون و پارلیمنٹ کی بالادستی اور استحکام کے لیے میں نے ان سے تعاون کی درخواست کی ہے، میں پی ڈی ایم کی طرف سے ان سے گزارش کروں گا اب بھی ہم سے تعاون کریں'۔

وزیر اعظم کی جانب سے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیے جانے کے حوالے سے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ 'ہم نے آئینی طریقے سے سینیٹ کا الیکشن لڑا ہے، اس سے قبل سینیٹ کے انتخابات کو کوئی پوچھتا ہی نہیں تھا اور انتخابات بلامقابلہ ہوجاتے تھے، پہلے بار ہم سینیٹ میں آئے ہیں تو سب نے دیکھا کہ کتنی تبدیلی آئی ہے اور ملک میں جشن نظر آرہا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سینیٹ انتخابات میں ہمیں جو ووٹ ملے وہ وزیر اعظم پر عدم اعتماد کے ووٹ تھے، حکومت نے اپنے اراکین کو بکاؤ مال کہا، 5 لاکھ ووٹوں والے نمائندگان کے لیے یہ الفاظ استعمال کرنا مناسب نہیں ہے، ہمیں ووٹ دینے والوں میں بہت بڑے بڑے نام بھی ہیں جنہیں پیسے کی ضرورت ہی نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ان لوگوں کو بکاؤ مال کہنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا اپنی جماعت پر عدم اعتماد ہے، آپ کو اپنی جماعت کے اراکین پر اعتماد نہیں ہے اور ان پر شک کر رہے ہیں، جنہوں نے ہمیں ووٹ دیا اگر وہ نکال دیے جائیں تو اعتماد کا ووٹ ناکام ہوگیا'۔

مزید پڑھیں: یوسف رضا گیلانی کی کامیابی پر اپوزیشن میں خوشی، حکمران جماعت کا نتیجے پر اعتراض

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'یہ ابہام کا شکار ہیں، ان کو کسی نے کہا ہے کہ اگر آپ اعتماد کا ووٹ لے لیں تو 6 ماہ آپ کو کوئی نہیں چھیڑے گا، عدم اعتماد کے لیے آئین کے دوسرے آرٹیکل کا اطلاق ہوگا'۔

اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 'ایم کیو ایم کے دروازے تمام سیاسی طاقتوں اور نظریات کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں، ہمارے درمیان ملاقات پاکستان کی سیاست اور جمہوریت کے لیے بہت اہم ہے'۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ایم کیو ایم نے خود یوسف رضا گیلانی کو مدعو کیا تھا کیونکہ وہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے ممکنہ امیدوار ہوسکتے ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے آمد پر پیپلز پارٹی کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے بھی کئی معاملات پر غور کے لیے رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے جس کے بعد چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے حتمی نتیجے پر پہنچیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں