لاڑکانہ: ہسپتال میں مبینہ زیادتی کی شکار خاتون کے نمونے ٹیسٹ کیلئے ارسال

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2021
ابتدائی رپورٹ کے مطابق خاتون کے جسم میں مادہ پایا گیا—فائل/فوٹو: ڈان
ابتدائی رپورٹ کے مطابق خاتون کے جسم میں مادہ پایا گیا—فائل/فوٹو: ڈان

لاڑکانہ کے ہسپتال میں مبینہ طور پر ریپ کا شکار ہونے والی خاتون کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی جس کے مطابق خاتون کے جسم میں مادہ پایا گیا جس کو ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا گیا۔

لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج ہسپتال کے ڈاکٹر کی جانب سے تیار کی گئی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مبینہ طور ریپ کا نشانہ بننے والی 25 سالہ شادی شدہ خاتون کے جسم میں کسی قسم کی چوٹ یا تشدد کے نشانات نہیں ملے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: ریپ کا شکار خاتون کا دل دہلا دینے والا بیان

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خاتون کے جسم کے نچلے حصے پر ایک مادہ پایا گیا ہے جس کے نمونے ڈی این اے اور پیتھالوجیکل رپورٹ کے لیے بھجوائے گئے ہیں۔

لاڑکانہ کے ہسپتال میں تیار کی گئی طبی رپورٹ پر تاریخ 12 مارچ درج ہے تاہم یہ رپورٹ 4 روز بعد سامنے آئی ہے۔

دوسری جانب خاتون کے نمونوں کی رپورٹ آئندہ چند روز میں آئے گی۔

قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ لاڑکانہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے مقامی ہسپتال کے آپریشن تھیٹر کے آپریش تھیٹر (او ٹی) ٹیکنیشن اور اس کے 2 معاونین کو ریپ کیس میں ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ملزمان کے خلاف سچل پولیس میں ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے اور ان کو 5 روزہ ریمانڈ کے لیے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔

نجی ہسپتال کے او ٹی ٹیکنیشن پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے پاؤں کے فریکچر کے باعث آپریشن کے لیے داخل ہونے والی 25 سالہ شادی شدہ خاتون کو دیگر دو ملزمان کے سامنے ریپ کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: سیہون: 'عدالتی چیمبر میں لڑکی سے زیادتی'، سول جج کے خلاف مقدمہ درج

خاتون کا کہنا تھا کہ آرتھوپیڈک سرجن نے اس حوالے سے کسی کو آگاہ نہ کرنے کی درخواست کی تھی، بعد ازاں انہوں نے مقامی رپورٹرز کو بتایا کہ ملزم کے ساتھیوں نے انہیں ریپ کے حوالے سے کسی کو بتانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی۔

پولیس نے مذکورہ میڈیکل سینٹر کا دورہ کیا تھا اور ڈاکٹر کو اپنی تحویل میں لیا تھا لیکن انہیں رہا کردیا گیا، تاہم آپریشن تھیٹر کو سیل کردیا تھا۔

سٹی اے ایس پی فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ خاتون اور ملزمان کے تمام ضروری طبی ٹیسٹ اور معائنہ کیا جائے گا تاکہ حتمی نتیجے تک پہنچا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں