مریم نواز کی پیشی: نیب دفتر کو ریڈ زون قرار دینے کی درخواست منظور

23 مارچ 2021
نیب نے مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس اور اراضی کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کے کیس میں 26 مارچ کو طلب کر رکھا ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز
نیب نے مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس اور اراضی کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کے کیس میں 26 مارچ کو طلب کر رکھا ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز

حکومت پنجاب نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی کے موقع پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے لاہور دفتر کو 'ریڈ زون' قرار دینے کی درخواست منظور کرلی۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی ذیلی کابینہ کمیٹی برائے امن و امان نے نیب آفس کو ریڈ زون قرار دینے کی منظوری دی۔

ذرائع نے کہا کہ 25 اور 26 مارچ کے لیے رینجرز اور پولیس کی نفری کو بھی نیب دفتر اور گرد و نواح میں تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

اس سلسلے میں حکومت پنجاب کی جانب سے رینجرز کی خدمات لینے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: نیب کا مریم نواز کی پیشی پر پولیس اور رینجرز کی معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ نیب نے گزشتہ روز مریم نواز کی 26 مارچ کو پیشی کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

نیب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 26 مارچ کو مریم نواز کی نیب لاہور میں قانون کے مطابق دو انکوائریوں میں پیشی کے موقع پر مبینہ طور پر نیب کے بعض ملزمان، سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور دیگر افراد کی طرف سے نیب لاہور کی عمارت پر چڑھائی کرنے، پتھراؤ، سرکاری فرائض کی انجام دہی میں مبینہ طور پر رکاوٹ پیدا کرنے اور عمارت کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ہیں۔

لہٰذا نیب لاہور نے قانون کے مطابق تمام آئینی اقدامات خصوصاً نیب لاہور کی عمارت کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس اور رینجرز کی معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مبینہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر نیب لاہور کو ریڈ زون قرار دینے کی متعلقہ حکام سے قانون کے مطابق درخواست بھی کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قربانیاں دینے کا نہیں، حساب لینے کا وقت آگیا ہے، مریم نواز

خیال رہے کہ نیب نے مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس اور اراضی کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کے کیس میں 26 مارچ کو طلب کر رکھا ہے۔

چوہدری شوگر ملز کیس میں بیورو نے مریم نواز کو گزشتہ سات ماہ سے طلب نہیں کیا تھا اور انہیں آخری بار اگست 2020 میں طلب کیا گیا تھا، لیکن نیب دفتر کے باہر پولیس اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی جھڑپ کے باعث یہ پیشی ہنگامہ آرائی کی نظر ہو گئی تھی۔

مریم نواز کو منی لانڈرنگ اور رائیونڈ میں اراضی کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کی نیب کی دو انکوائریز کا سامنا ہے۔

دو روز قبل انہوں نے کہا تھا کہ وہ 26 مارچ کو نیب حکام کے سامنے پیش ہوں گی تاہم تنبیہ کی تھی کہ یاد رکھنا کہ وہ وقت گزر گیا جب نیب جب چاہتا تھا تو اٹھا کر بند کر دیتا تھا، جتنی قربانیاں دینی تھی دے چکیں، اب قربانیاں دینے کا نہیں حساب لینے کا وقت آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'اب مسلم لیگ (ن) یا مریم نواز شریف نیب یا اس کے پیچھے اس کا مالک عمران خان کے لیے اتنی نرم آسامی نہیں بنے گی پھر تم نے کوئی گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو ہم بھرپور تمھارا مقابلہ کریں گے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں