پاکستان جیو پولیٹیکل ترجیحات کو جغرافیائی معاشی ترجیحات میں بدل رہا ہے، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 26 مارچ 2021
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزارت خارجہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو: اے پی پی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزارت خارجہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو: اے پی پی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، ہنگری سے دوطرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور جغرافیائی سیاسی ترجیحات کو جغرافیائی معاشی ترجیحات میں بدل رہا ہے۔

جمعرات کو وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور ہنگری کے مابین تجارتی و اقتصادی ونڈو کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ہنگری کے ہم منصب پیٹر سجارتو نے (وڈیو لنک کے ذریعے) شرکت کی۔

مزید پڑھیں: ہنگری چینی ویکسین وصول کرنے والا پہلا یورپی ملک بن گیا

دونوں نے بیک وقت ہنگری ۔ پاکستان تجارتی و اقتصادی ونڈو اور پہلے ہنگری ۔ پاکستان بزنس فورم میں مشترکہ طور پر شرکت کی۔

شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ہنگری کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اس ونڈو کے کھلنے سے دونوں ممالک کے مابین تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ میں اضافہ ہوگا اور دوطرفہ تعلقات میں بھی بہتری آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، ہنگری کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ یورپی یونین میں بھی تعلقات کو کافی اہمیت دیتا ہے اور یہ بات انتہائی اطمینان بخش ہے کہ عالمی وبا کے باوجود دونوں فریقین بالخصوص کاروباری برادری ہماری معاشی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 2021 کے لیے دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست جاری

انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہنگری، پاکستانی طلبا کو تعلیمی وظائف فراہم کر رہا ہے جس پر ہم ہنگری کی قیادت کے شکر گزار ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم پاکستان، ہنگری مشترکہ اقتصادی کمیشن کے دوسرے اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہیں اور وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہم اپنی جغرافیائی سیاسی ترجیحات کو جغرافیائی معاشی ترجیحات میں بدل رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کاروبار میں سہولت کی عالمی درجہ بندی کے مطابق پاکستان کی رینکنگ میں 28 درجے بہتری آئی ہے جو ہماری مثبت اقتصادی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہنگری یورپ کے وسط میں واقع ہے تو پاکستان جنوبی ایشیا، وسط اور مشرق وسطیٰ کے سنگم پر واقع ہے اور اس میں تجارت، توانائی اور ٹرانسپورٹ کی راہداری کے طور پر خدمات انجام دینے کی صلاحیت موجود ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'جی ایس پی پلس' میں پاکستان کی حمایت کرنے پر ہم ہنگری کو سراہتے ہیں اور اس اقدام کی بدولت پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارت کا حجم دگنا ہو چکا ہے، اس وقت یورپی یونین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔

مزید پڑھیں: یورپی ملک ہنگری کے منفرد فلیورز والی آئس کریم اب کراچی میں دستیاب

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اب اس کے ثمرات پاکستان، ہنگری کی بڑھتی ہوئی تجارت میں نظر آئیں گے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان 4 کروڑ 43 لاکھ ڈالر کی تجارت کا حجم اس کی اصل صلاحیت سے کہیں کم ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ہنگری کے مابین توانائی، متبادل توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، خوراک اور سیاحت کے شعبے میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں اور دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ سطح کے روابط کا فروغ دو طرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کا موجب بن سکتا ہے۔

ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سجارتو نے کہا کہ ہنگری کی بڑی فوڈ، ٹیکنالوجی، میڈیکل اور آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے ہماری زرعی یونیورسٹی پاکستان کی ایگریکلچر کونسل کے ساتھ رابطے میں ہے۔

ہنگری کے وزیر خارجہ نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی کاوشوں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سجارتو کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ ایک بڑے کاروباری وفد کے ہمراہ جلد پاکستان آئیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں