فافن کی انتخابی اصلاحات کیلئے ریفرنڈم کی تجویز

اپ ڈیٹ 12 مئ 2021
فافن کے مطابق صرف شہریوں کو ان امور کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے—فائل فوٹو: اے ایف پی
فافن کے مطابق صرف شہریوں کو ان امور کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے—فائل فوٹو: اے ایف پی

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے حکومت سے عجلت میں انتخابی ایکٹ میں ترمیم سے گریز کی اپیل اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کو متعارف کرانے اور متناسب نمائندگی کے نظام کی فہرست پر رائے شماری (ریفرنڈم) کی تجویز پیش کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو آئندہ عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال پر پابند کرنے کے متنازع آرڈیننس کے اجرا کے چند روز بعد جاری ہونے والے ایک تفصیلی بیان میں فافن نے کہا کہ حکومت جس جلد بازی میں الیکٹرانک متعارف کرانے سمیت انتخابی اصلاحات پر زور دے رہی ہے وہ پریشان کن ہیں۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کی انتخابی اصلاحات پینل بنانے کے حکومتی اقدام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش

انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل میں شفافیت اور یکسانیت پیدا کرنے میں ٹیکنالوجی کی اہمیت کے باوجود ای وی ایم اور بائیو میٹرکس کا تعارف ایک اہم تبدیلی ہے۔

فافن کے مطابق عوامی اور سیاسی گفتگو کے بغیر انتخابی اصلاحات پیش نہیں کی جا سکتی جبکہ آرڈیننس جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لیے مناسب اقدام نہیں ہے۔

فافن کے مطابق صرف شہریوں کو ان امور کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے جو ان کے آئینی حق سے متعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی اصلاحات بل سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی منظور

انہوں نے کہا کہ عوامی اہمیت کے حامل ایسے معاملات میں ریفرنڈم کی اہمیت شامل ہونی چاہیے۔

بیان میں وضاحت کی گئی کہ ریفرنڈم کے عمل سے تمام سیاسی جماعتوں کو آزادانہ طور پر پاکستانی شہریوں کے ساتھ ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق اپنے مؤقف اختیار کرنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدام سے پاکستانی شہریوں کو سیاسی طور پر بااختیار بنانے کا ایک انتہائی ضروری احساس بھی حاصل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی رہنماؤں کو مراسلہ ارسال

فافن نے انتخابی اصلاحات کی ضرورت سے متعلق وسیع تر عوامی مباحثے اور سیاسی گفتگو کا بھی مطالبہ کیا۔

نیٹ ورک نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ انتخابی نظام کے قیام کے لیے مل کر کام کریں۔

فافن کے مطابق زیادہ جدید نظام 'لسٹ پروپوشنل ریپرزنٹیٹو سسٹم' متعارف کرایا جائے کیونکہ دنیا بھر میں 89 ممالک انتخابی عمل میں اسی نظام کو مختلف حالتوں میں استعمال کررہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں