انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی رہنماؤں کو مراسلہ ارسال

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2021
مراسلے کے مطابق سینیٹ میں پارلیمانی رہنماؤں کی فہرست کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ہی کمیٹی کو مطلع کردیا جائے گا---فوٹو: اے پی پی
مراسلے کے مطابق سینیٹ میں پارلیمانی رہنماؤں کی فہرست کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ہی کمیٹی کو مطلع کردیا جائے گا---فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے ایوان میں موجود تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کو خطوط ارسال کیے جس میں انتخابی اصلاحات لانے کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کے بارے میں سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی سے مشاورت کے بعد اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارلیمانی کمیٹیوں کے جوائنٹ سیکریٹریز کی جانب سے ارسال کردہ مراسلے میں لکھا گیا جس کا عنوان ’انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل‘ تھا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا انتخابی اصلاحات کمیٹی کی تشکیل کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط

مراسلے میں کہا گیا کہ چیئرمین سینیٹ کے ساتھ اسپیکر کی مشاورت کے بعد آپ کو یہ آگاہ کیا جاتا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی کو جامع انتخابی اصلاحات کے لیے مقرر کرنے کی ضرورت ہے۔

مراسلے کے مطابق سینیٹ میں پارلیمانی رہنماؤں کی فہرست کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ہی کمیٹی کو مطلع کردیا جائے گا۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے چیئرمین سینیٹ سمیت وفاقی وزرا وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر فواد چوہدری سے ملاقات کے بعد مراسلے پارلیمانی رہنماؤں کو ارسال کیے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات کیلئے مذاکرات کی پیشکش بدنیتی ہے، پی پی پی

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نمائندگی رکھنے والی جماعتوں کے تمام پارلیمانی رہنماؤں پر مشتمل ہوں گی۔

مراسلے میں کہا گیا کہ یہ کمیٹی ’وزیر اعظم کے ایجنڈے کے تحت پاکستان میں جمہوریت کے مفاد میں ایک قابل اعتماد اور شفاف انتخابی نظام کے قیام کے لیے تشکیل دی جارہی ہے جس سے بدعنوانی ختم ہو گی‘۔

دوسری طرف حزب اختلاف کی مرکزی جماعت مسلم لیگ (ن) نے حکومت کی مجوزہ پارلیمانی کمیٹی کو مسترد کردیا۔

اس حوالے سے لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے انفارمیشن سیکریٹری مریم اورنگزیب نے کہا کہ وہ لوگ انتخابی، پارلیمانی اور سیاسی اصلاحات کی بات کر رہے ہیں جنہوں نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کو جیل میں ڈال دیا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بارے میں بات کرنے کے بجائے ان لوگوں کو ’شرمندہ ہونا چاہیے‘۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ڈسکہ میں انتخابی عہدیداروں کو اغوا کرنے والوں کی طرف سے انتخابی اصلاحات کی تجویز پیش کی جانے والی بات پر ہنسی آرہی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کے روز ایک خط کے ذریعے اسپیکر قومی اسمبلی سے باضابطہ طور پر انتخابی اصلاحات سے متعلق پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر اپوزیشن کو شامل کرنے کے لیے کہا تھا۔

اپنے خط میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں ’ووٹوں کی خرید و فروخت کا گھناؤنا کاروبار‘ دیکھنے میں آیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں