شہباز شریف ریلی منعقد نہ کرکے کورونا کا پھیلاؤ روک سکتے تھے، اسد عمر

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2021
انہوں نے کہا کیا شہباز شریف صرف اقتدار میں رہ کر ہی مثبت کام کرسکتے ہیں؟—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کیا شہباز شریف صرف اقتدار میں رہ کر ہی مثبت کام کرسکتے ہیں؟—فوٹو: ڈان نیوز

سوات میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے عوامی جلسے کے انعقاد پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے خطرے کو نظر انداز کرنے پر کڑی تنقید کی ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے حیرت انگیز چیزوں کے بارے میں لیکچر دیا کہ اگر وہ اقتدار میں ہوتے تو کووڈ 19 کو روک دیتے‘۔

مزید پڑھیں: عیدالاضحیٰ کے موقع پر کورونا وائرس کے دوبارہ سر اٹھانے کا خدشہ

اسد عمر نے مزید کہا کہ ’جو کم سے کم شہباز شریف کر سکتے تھے وہ یہ تھا کہ ہزاروں لوگوں کے ساتھ سوات میں جلسہ نہ کرتے‘۔

انہوں نے کہا کہ کیا شہباز شریف صرف اقتدار میں رہ کر ہی مثبت کام کرسکتے ہیں؟

پی ڈی ایم کی مرکزی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت مخالف اتحاد کو دوبارہ بحال کیا ہے کیونکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے استعفی کے معاملے میں اتحاد سے اپریل میں علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

سوات میں ہونے والی پی ڈی ایم کی ریلی سے خطاب کے دوران شہباز شریف شہباز نے ’ملک کو تباہی کے دہانے پر لے جانے‘ کے لیے حکومت پالیسی پر الزام لگایا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے دور کا نیا پاکستان در حقیقت پرانے پاکستان سے بہت پیچھے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی سلامتی اجلاس سے پتا چلا عمران خان کی اہمیت نہیں، مولانا فضل الرحمٰن

گزشتہ ماہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ایس او پیز پر عمل نہیں کیا گیا تو جولائی میں وبا کی چوتھی لہر متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر سنجیدگی سے عمل نہ کرنے کی صورت میں پاکستان کو چوتھی لہر کا سامنا ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ 9 جون کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے متعدد فیصلے کیے تھے جس میں 15 جون سے پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ بھی شامل تھا۔

این سی او سی نے سرکاری ملازمین کے ویکسین لگوانے کی حتمی تاریخ 30 جون مقرر کی تھی، 18 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے واک ان ویکسینیشن کی سہولت 11 جون سے شروع کی گئی تھی اور ویکسینیشن مراکز کے اوقات کار کو صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک کر دیا گیا تھا۔

15 جون سے ہفتے میں 2 دن کاروباری بندش کو ختم کرکے ایک روز کردیا تھا جبکہ ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے انڈور جمز بھی کھولنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: پانچویں روز بھی کورونا وائرس کے ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

این سی او سی کی ویب سائٹ کے مطابق 25 جون کو کورونا کے نئے کیسز کی تعداد 4 ہندسوں سے کم ہو کر 3 ہندسوں تک رہ گئی تھی اور 27 جون کو تقریباً 900 جبکہ 28 جون کو کیسز کی تعداد کم ہو کر 735 تک ہوگئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں