
عمران خان کی گرفتاری اور رہائی سے منسلک حالات و واقعات
خلاصہ:
- عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے حکم پر رینجرز نے 9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا، جس کے بعد احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ ہوا اور پاک فوج نے عسکری تنصیبات پر حملے کرنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کا اعلان کیا۔
- پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو 9 مئی کے واقعات کے بعدگرفتار کیا گیا، جس کے بعد شیریں مزاری، علی زیدی، سیف اللہ نیازی اور عمران اسمٰعیل سمیت سینئر رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ دی اور اسد عمر سیکریٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہوئے اور عمران خان، بشریٰ بی بی اور دیگر کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل کر لیے گئے۔
- عمران خان نے اپیل کی کہ معاملات حل کرنے کے لیے فوری طور پر مذاکرات کیے جائیں جبکہ رانا ثنا اللہ نے کہا پی ٹی آئی قتل اور ریپ کا ڈراما رچانا چاہتی تھی جس کی آڈیو پکڑی گئی۔
- وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی خارج از امکان نہیں اور وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کارروائی فوجی عدالت میں ہوگی۔