پاکستان، عراق کا سیاسی مشاورت کیلئے میکانزم تشکیل دینے پر اتفاق

اپ ڈیٹ 12 اگست 2021
عراقی وزیر خارجہ 2 روزہ دورے پرپاکستان آئے—تصویر: اے پی پی
عراقی وزیر خارجہ 2 روزہ دورے پرپاکستان آئے—تصویر: اے پی پی

اسلام آباد: پاکستان اور عراق نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی مشاورت کے لیے ایک میکانزم تشکیل دینے اور دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھانے والی باڈی کا اجلاس جلد بلانے پر اتفاق کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس بات پر اتفاق عراقی وزیر خارجہ کے دو روزہ دورہ پاکستان کے دوران کیا گیا۔

دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ’باہمی سیاسی مشاورت‘ سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، عراق دہشتگردی کےخلاف جنگ میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

یہ نیا میکانزم باہمی مسائل کے ساتھ ساتھ باہمی مفاد کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر باقاعدگی سے مشاورت فراہم کرے گا۔

مزید برآں دونوں فریقین نے پاکستان-عراق مشترکہ وزارتی کمیشن کا نواں اجلاس جلد منعقد کرنے بھی اتفاق کیا۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ اس سے باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے ادارہ جاتی کوششوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

بات چیت کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بہتر رابطوں اور کاروبار سے کاروبار کے اور عوام سے عوام کے قریبی رابطوں کے ذریعے دو طرفہ تجارت اور معاشی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت، سائنسی اور تعلیمی تعاون کے ساتھ ساتھ فوڈ سیکیورٹی اور تیل کے شعبے کو فروغ دینے کی صلاحیت موجود ہے۔

مزید پڑھیں: عراق میں 'ترک اہلکاروں' کی ہلاکت پر پاکستان کا اظہار مذمت

اس موقع پر عراق جانے والے پاکستانی زائرین کو درپیش مسائل پر بھی بات چیت ہوئی، وزیر خارجہ نے محرم اور اربعین کے دوران ویزا اور سفر کے حوالے سے مزید سہولیات دینے کی درخواست کی۔

شاہ محمود قریشی نے عراقی وزیر خارجہ کو افغانستان کی پیش رفت اور مقبوضہ کمشیر میں بھارتی مظالم کے بارے میں بتایا۔

اجلاس کے بعد میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے عراقی وزیر خارجہ نے افغانستان میں بڑھتی ہوئی پر تشدد کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ متحارب فریقین تنازع کا سیاسی مذاکراتی حل نکالنے پر رضامند ہوجائیں گے۔

مسئلہ کشمیر کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ عراق دونوں فریقین سے مذاکرات کے انعقاد کی توقع رکھتا ہے تا کہ یہ مسئلہ بات چیت کے ذریعے پُرامن طور پر حل کیا جاسکے۔

عراقی وزیر خارجہ نے عراق میں مقدس مقامات کی زیارت کے لیے جانے والے پاکستانیوں کو درپیش مسائل دور کرنے کا وعدہ کیا۔

ترک وزیر دفاع کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات

دریں اثنا ترک وزیر دفاع حلوصی اکر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں:بغداد کو 'امریکی جنگی فوجیوں' کی ضرورت نہیں رہی، عراق وزیراعظم

وزیراعظم نے باہمی دفاعی تعاون کی موجودہ سطح پر اطمینان کا اظہار کیا اور مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل پر ترکی کی مضبوط اور مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے افغان امن عمل پر پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان افغان امن عمل کو آگے بڑھانے اور سیاسی حل کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا۔

ترک وزیر دفاع نے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر وزیر اعظم خان سے اتفاق کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں