پاکستان، عراق دہشتگردی کےخلاف جنگ میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

اپ ڈیٹ 29 مئ 2021
عراقی وزیر خارجہ اور دیگر قیادت سے ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا-فوٹو: دفترخارجہ
عراقی وزیر خارجہ اور دیگر قیادت سے ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا-فوٹو: دفترخارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیائی خطے میں امن چاہتا ہے کیونکہ امن کی بنیاد پر پی عوام کو غربت سے نکالا جا سکتا ہے جبکہ پاکستان، عراق دہشتگردی کےخلاف جنگ میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان امن عمل کو آگے بڑھنا ہوگا۔

وزیر خارجہ نے عراقی ہم منصب فواد حسین سے بات چیت کے دوران کہا کہ انہوں نے امن عمل میں سہولت کے لیے پاکستان کے کردار سے آگاہ کیا۔

مزیدپڑھیں: وزیر خارجہ 3 روزہ دورے پر عراق پہنچ گئے

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان زائرین کے عراق کے دورے کے لیے سہولیات سے متعلق متعدد اقدامات اٹھا رہا ہے۔

اس سے قبل عراقی ہم منصب سے ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات، کثیرالجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سرکاری نیوز ایجنسی ‘اے پی پی’ کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، عراق کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے بھرپور فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

دفتر خارجہ کے مطابق ہفتہ کو عراقی دارالحکومت بغداد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے عراقی ہم منصب فواد حسین کے مابین اہم ملاقات ہوئی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے اپنی جغرافیائی سیاسی ترجیحات کو جغرافیائی اقتصادی ترجیحات میں بدل دیا ہے اور دونوں ممالک کے مابین تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، ٹیکنالوجی، انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان 22 کروڑ آبادی کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے جہاں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع میسر ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی مشاورت کے لیے مشترکہ وزارتی کمیشن کے نویں اجلاس کے جلد انعقاد کے متمنی ہیں۔

مزیدپڑھیں: عراق میں ‘ترک اہلکاروں’ کی ہلاکت پر پاکستان کا اظہار مذمت

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان سمیت خطے میں امن کاوشوں کا شراکت دار ہے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف عراقی عوام کی لازوال قربانیوں کو سراہا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے عراقی ہم منصب کو فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے مسئلہ فلسطین جبکہ جنوبی ایشیا میں دیر پا امن و استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کو ناگزیر قرار دیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کاوشیں بروئے لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے کورنا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کاوشیں بروئے لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی کا عراق سے اپنی افواج واپس بلانے کا اعلان

خیال رہے کہ پاکستان نے کورونا وبا کے دوران عراقی شہریوں کی معاونت کے لیے طبی سامان پر مشتمل کے 3 جہاز بھجوائے۔

جس پر عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے کورونا وبا کے دوران امدادی سامان کی فراہمی پر وزیر خارجہ اور پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی عراقی ہم منصب کی دعوت پر تین روزہ دورے پر گزشتہ روز عراق پہنچ گئے تھے۔

بغداد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر عراق کے نائب وزیر خارجہ ڈاکٹر صالح التمیمی، پاکستان میں عراقی سفیر حامد لفطہ، عراق میں پاکستان کے نامزد سفیر احمد امجد علی اور عراقی وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا خیر مقدم کیا تھا۔

علاوہ ازیں دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ شاہ محمود قریشی کا دورہ گزشتہ چند ماہ کے دوران دونوں جانب سے وزارتوں کی سطح پر ہونے والے دوروں کے پس منظر کے تحت ہو رہا ہے، جو دونوں ممالک کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

ان کے دورے میں عراقی قیادت کے ساتھ دوطرفہ سیاسی و دفاعی تعاون بڑھانے کے حوالے سے بھی بات چیت ہوگی۔

دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ شاہ محمود قریشی کا یہ دورہ عراق، وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی روشنی میں مسلم ممالک کے ساتھ اعلیٰ سطح کے روابط کے فروغ کی ایک کڑی ہے اور توقع ہے کہ وزیر خارجہ کے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں