چین میں بجلی کے تعطل سے عالمی سطح پر اشیا کی قلت کا امکان

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2021
شہریوں نے سوشل میڈیا پر حکومت سے سپلائی بحال کرنے کی اپیل کی—فائل فوٹو: اے پی
شہریوں نے سوشل میڈیا پر حکومت سے سپلائی بحال کرنے کی اپیل کی—فائل فوٹو: اے پی

بیجنگ: توانائی کے سرکاری استعمال کے اہداف پورے کرنے کے لیے بجلی کی معطلی کے باعث چینی فیکٹریز بندش پر مجبور اور کچھ علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔

ایسے میں کرسمس سے قبل عالمی خریداروں کو اسمارٹ فونز اور دیگر اشیا کی ممکنہ قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں سرکاری نشریاتی ادارے کے حوالے سے بتایا گیا کہ شمال مشرقی شہر لیاؤینگ میں ایک میٹل کاسٹنگ فیکٹری میں بجلی کی بندش کے باعث وینٹیلیشن بند ہونے کے بعد 23 افراد کو زہریلی گیس سے متاثر ہونے کی بنا پر ہسپتال میں داخل کروایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:چین: بجلی کا بحران معیشت پر اثر انداز ہونے لگا

بیجنگ کی جانب سے کارکردگی بڑھانے کے لیے عائد توانائی کے استعمال کی حد سے تجاوز کرنے سے گریز کرنے کے لیے فیکٹریز بند پڑی ہیں۔

ماہرین اقتصادیات اور ایک ماحولیاتی گروپ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس وبا کے باعث برآمد کی طلب میں اضافہ ہونے کی وجہ سے مینوفیکچررز نے اس سال کا کوٹہ منصوبہ بندی سے زیادہ تیزی سے استعمال کیا۔

ایپل کمپنی کے آئی فونز کے اجزا کے ایک سپلائیر نے کہا کہ اس نے مقامی حکام کے احکامات کے تحت شنگھائی کے مغرب میں قائم فیکٹری میں پیداوار معطل کردی ہے۔

مزید پڑھیں:'گریٹ ڈپریشن' کے بعد سے دنیا کو بدترین صورتحال کا سامنا ہے، آئی ایم ایف

چین کی بڑی صنعتوں کے لیے ان کے مصروف ترین سیزن میں یہ رکاوٹ حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں والی گیسوں کے اخراج کو لگام دینے کی کوششوں کے ساتھ معاشی نمو کو متوازن کرنے کی جدوجہد کی عکاسی کرتی ہے۔

ایک ماہر اقتصادیات کا کہنا تھا کہ توانائی کی کھپت کی حد کو نافذ کرنے میں بیجنگ کا بے مثال عزم طویل مدتی فوائد کا باعث بن سکتا ہے لیکن قلیل مدتی معاشی اخراجات بہت زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کا اثر اتنا شدید ہوسکتا ہے کہ انہوں نے چین کی اقتصادی ترقی کے لیے اپنی پیش گوئی کو موجودہ سہ ماہی میں ایک سال پہلے کی سطح 5.1 فیصد سے کم کر کے 4.7 فیصد اور سالانہ نمو کے لیے اپنا آؤٹ لک 8.2 فیصد سے کم کرکے 7.7 فیصد کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: چین ہمارا اہم شراکت دار اور افغانستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے، طالبان

چین کی سب سے بڑی رئیل اسٹیٹ ڈیولپرز ایورگرینڈ گروپ کے ممکنہ زوال کے باعث عالمی مالیاتی منڈیاں پہلے ہی خطرات کی زد میں تھیں، مذکورہ گروپ کو اربوں ڈالر قرض کے ڈیفالٹ کا سامنا ہے۔

اس کے علاوہ مینوفیکچررز کو پہلے ہی پروسیسر چپس کی قلت، شپنگ میں رکاوٹوں اور کورونا وبا کی روک تھام کے لیے سفر اور تجارت کی عالمی بندش کے دیگر دیرپا اثرات کا سامنا ہے۔

چین کے شمال مشرق علاقے جہاں موسمی درجہ حرارت کم ہورہا ہے، وہاں کے رہائشیوں نے بجلی کی کٹوتی کی اطلاع دی اور سوشل میڈیا پر حکومت سے سپلائی بحال کرنے کی اپیل کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں