شہدا کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولیں گے، آرمی چیف

اپ ڈیٹ 05 اکتوبر 2021
انہوں نے کہا کہ مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جان دینے سے بڑا کوئی مقدس نصب العین نہیں ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
انہوں نے کہا کہ مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جان دینے سے بڑا کوئی مقدس نصب العین نہیں ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان امن اور استحکام کے لیے اپنے شہدا کی بے لوث قربانیوں کا مقروض ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ پاک فوج کے سربراہ نے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں جرات و بہادری کا مظاہرہ کرنے والے پاک فوج کے اہلکاروں کو فوجی اعزازات دینے کی ایک تقریب سے خطاب کیا۔

مزید پڑھیں: زمین پر کوئی قوت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی، آرمی چیف

شہدا کو ملک کا حقیقی ہیرو قرار دیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ ’مادر وطن کے دفاع کے لیے اپنی جان دینے سے بڑا کوئی مقدس نصب العین نہیں ہے اور ہمارے شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی'۔

انہوں نے کارروائیوں کے دوران داد شجاعت دکھانے اور قوم کے لیے شاندار خدمات انجام دینے والے فوجی اہلکاروں کو فوجی اعزازات سے نوازا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب میں آرمی افسران، اعزازات وصول کرنے والے افسران و اہلکاروں کے اہلخانہ سمیت شہدا کے اہلخانہ نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: امریکی سیکریٹری دفاع کی آرمی چیف سے گفتگو، افغان تنازع پر تبادلہ خیال

اعلامیے کے مطابق 45 فوجی افسران کو ستارہ امتیاز ملٹری عطا کیا گیا جبکہ 6 افسروں، 7 جونیئر کمیشنڈ افسروں اور 12 جوانوں کو تمغہ بسالت سے نوازا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا کے اہلخانہ نے تمغے وصول کیے۔

چینی فوجیوں کے ساتھ مشق ختم

دریں اثنا دو ہفتوں تک جاری رہنے والی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق 2021 کی اختتامی تقریب کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر میں منعقد ہوئی جہاں چین اور پاکستانی مسلح افواج کے دستوں نے مشق میں حصہ لیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ یہ شنگھائی تعاون تنظیم کے علاقائی انسداد دہشت گردی کے ڈھانچے کے دائرہ کار میں پاکستان میں پہلی فوجی مشق تھی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم سے آرمی چیف، سربراہ آئی ایس آئی کی ملاقات

اس مشق میں بین الاقوامی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں تعاون اور ہم آہنگی بڑھانے پر توجہ دی گئی۔

چینی اور پاکستانی فوجیوں نے مشق میں حصہ لیا اور صلاحیتوں میں اضافے کے تجربات اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے جدید طریقوں پر کام کیا جو کہ ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں