کلثوم نواز، اسحٰق ڈار کے نام پر ویکسینیشن کی جعلی انٹری، ایف آئی اے کو کارروائی کی ہدایت

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2021
اسحٰق ڈار اور کلثوم نواز کے نام پر جعلی انٹری 5 اکتوبر کو کی گئی---فائل/فوٹو: ڈان/بی بی سی
اسحٰق ڈار اور کلثوم نواز کے نام پر جعلی انٹری 5 اکتوبر کو کی گئی---فائل/فوٹو: ڈان/بی بی سی

پنجاب کے محکمہ صحت نے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے آن لائن پورٹل نیشنل امیونائزیشن منیجمنٹ سسٹم (نمز) میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی مرحومہ اہلیہ کلثوم نواز اور سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے ناموں کے جعلی اندراج پر کارروائی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو ہدایت کردی۔

محکمہ صحت کی جانب سے ایف آئی اے کو لکھے گئے خط میں پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ نے ایف آئی اے کو آگاہ کیا کہ کلثوم نواز کے نام پر پاک ویک ویکسین لگانے کا جعلی اندراج کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی ویکسین کی جعلی انٹری کا معاملہ، ہسپتال کے ایم ایس، ایم او معطل

خط میں بتایا گیا کہ یہ اندراج 5 اکتوبر کو وہاڑی کے ویکسینیشن سینٹر جمنازیم میلسی میں کیا گیا۔

محکمہ صحت نے کہا کہ دوسری جعلی انٹری اسحٰق ڈار کے نام پر کینسائنو ویکسین کی پہلی خوراک لگانے کی گئی ہے اور وہ اسی دن ملتان کی ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو کے دفتر میں قائم ویکسینیشن سینٹر میں کی گئی۔

انہوں نے لکھا کہ 'نیشنل امیونائزیشن منیجمنٹ سسٹم میں کلثوم نواز شریف اور محمد اسحٰق ڈار کے نام پر جعلی اندراج کی تحقیقات اور ذمہ داران کے خلاف ضروری کارروائی کرنے کی درخواست کی جاتی ہے'۔

سیکریٹری صحت عمران سکندر بلوچ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں آنے کے بعد محکمہ صحت کے انفارمیشن اور ڈیلیوری یونٹ نے فوری طور پر جعلی انٹریز کو پکڑ لیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں جعلی انٹریز جمنازیم میلسی، وہاڑی اور چیف ایگزیکٹو آفس ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی ملتان میں کی گئی ہیں۔

سیکریٹری عمران سکندر بلوچ نے بتایا کہ دونوں سینٹرز کے متعلقہ ویکسینیٹرز کی تفصیلات سائبر کرائم ونگ کو ارسال کر دی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی جانب سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو جعلی اندراج کی روک تھام کے لیے جامع تجاویز بھجوا دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے نام پر جعلی ویکسینیشن، ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم

انہوں نے کہا کہ ڈیٹا انٹری سسٹم کو مزید بہتر اور مستحکم بنانے کے لیے مربوط نظام پر کام کیا جا رہا ہے اور جعلی اندراج کے معاملے اور ڈیٹا انٹری کو شفاف بنانے کے معاملے کا از خود جائزہ لے رہا ہوں۔

سیکریٹری صحت عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا کہ اس قسم کی کارروائیوں میں ملوث افراد کی محکمے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام افراد معاشرےکی بہتری کے لیے ذمہ داری اور خلوص سے کام کریں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل نمز میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے نام پر بھی جعلی انٹری کروائی گئی تھی اور یہ معاملہ بھی میڈیا میں رپورٹ ہوا تھا۔

محکمہ صحت کی جانب سے ایف آئی اے کو لکھے گئے خط کے مطابق مذکورہ انٹری لاہور کے سرکاری ہسپتال کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں ہوئی تھی۔

خط میں کہا گیا تھا کہ اندراج کے مطابق نواز شریف کو سائنوویک ویکسین کی پہلی خوراک 22 ستمبر کو لگی اور محکمے نے معاملے پر کارروائی کی درخواست کی تھی۔

بعد ازاں محکمہ صحت کے دو عہدیداروں کو برطرف کیا گیاتھا اور متعلقہ ضلع کے صحت کے شعبے کے سربراہ کو ایف آئی اے میں مقدمہ درج کروانے کی ہدایت ککی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں