2 سال میں ایک ارب ڈالرز کمانے والی فلم

اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2021
فلم نے 2 ہفتوں میں ایک ارب ڈالرز کمائے — اسکرین شاٹ
فلم نے 2 ہفتوں میں ایک ارب ڈالرز کمائے — اسکرین شاٹ

ہولی وڈ فلم اسپائیڈر مین : نوے وے ہوم کورونا وائرس کی وبا کے 2 سال بعد دنیا بھر میں ایک ارب ڈالرز کمانے والی پہلی فلم بن گئی ہے۔

امریکی جریدے فوربز کی رپورٹ کے مطابق یہ فلم 25 دسمبر تک دنیا بھر میں ایک ارب ڈالرز کماچکی تھی اور اس طرح یہ 2021 کی سب سے زیادہ کمانے والی فلم بھی بن گئی۔

اسی طرح دسمبر 2019 میں اسٹار وارز دی رائز آف اسکائی واکر کے بعد یہ پہلی فلم ہے جس نے عالمی سطح پر ایک ارب ڈالرز سے زیادہ کمائے ہیں۔

سونی اسٹوڈیو کی 20 کروڑ کی لاگت سے بننے والی یہ سپر ہیرو فلم ان چند فلموں میں سے ایک ہے جس نے ایک ارب ڈالرز کا اعزاز چین میں ریلیز ہوئے بغیر حاصل کیا۔

مجموعی طور پر یہ عالمی سطح پر ایک ارب ڈالرز کمانے والی 49 ویں فلم ہے اور چین کے بغیر ایسا کرنے والی محض 5 ویں فلم ہے۔

اس سے قبل پائریٹس آف دی کیریبین ڈیڈ مینز چیسٹ (2006)، دی ڈارک نائٹ (2008)، ایلس ان ونڈر لینڈ (2010) اور جوکر (2019) نے بھی چین میں ریلیز ہوئے بغیر ایک ارب ڈالرز سے کمائی کی تھی۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اسپائیڈر مین نوے وے ہوم نے ریلیز کے 2 ہفتوں کے اندر ایک ارب ڈالرز سے زیادہ کمائے جس سے توقع پیدا ہوئی ہے کہ عالمی سطح پر سنیماؤں میں جانے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے جو کورونا کی وبا کے باعث متاثر ہوا تھا۔

2021 میں سب سے زیادہ کمانے والی دوسری فلم چین کی دی بیٹل ایٹ لیک چین گین ہے جس نے مجموعی طور پر 90 کروڑ ڈالرز سے زیادہ کمائے۔

سونی اور مارول اسٹوڈیو کے اشتراک سے بننے والی نووے ہوم اس سیریز کی تیسری فلم ہے۔

سیریز کی پہلی فلم ’اسپائیڈر مین، ہوم کمنگ‘ 2017 میں ریلیز کی گی تھی، جس کے بعد اس کے سیکوئل ’اسپائیڈر مین، فار فرام ہوم‘ کو 2019 کو ریلیز کیا گیا۔

تیسری فلم میں ٹام ہالانڈ ہی اسپائیڈر مین کے کردار میں جلوہ گرہ ہوئے جبکہ ایک اور مارول ہیرو ڈاکٹر اسٹرینج نے اس میں اہم کردار ادا کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں