’صنف آہن‘ میں سندھی لڑکی کے کردار نہ ہونے کا شکوہ کرنے پر شہریار منور نالاں

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2021
شہریار منور ڈرامے میں فوجی افسر کا کردار ادا کر رہےہیں—فوٹو: فیس بک
شہریار منور ڈرامے میں فوجی افسر کا کردار ادا کر رہےہیں—فوٹو: فیس بک

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے تعاون سے بنائے گئے فوجی ڈراما ’صنف آہن‘ میں سندھی عورت کا کردار نہ ہونے کا شکوہ کرنے والے مداحوں پر شہریار منور نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شائقین کو علاقائیت سے بڑھ کر سوچنا چاہیے۔

حال ہی میں شہریار منور صدیقی نے اپنے فیس بک پیج پر ’صنف آہن‘ میں اپنے کردار میجر اسامہ کی جھلکیاں شیئر کیں تو لوگوں نے ان کی تعریفیں کرنے سمیت ڈرامے میں کچھ کرداروں کی کمی کا شکوہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’صنف آہن‘ کی پہلی قسط نے ہی مداحوں کے دل جیت لیے

ایک مداح نے اداکار کی پوسٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ ’صنف آہن‘ ڈرامے میں کسی سندھی خاتون کا کردار کیوں نہیں ہے؟

اداکار نے مذکورہ مداح کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ان کا یقین ہے کہ ڈرامے کے تمام خواتین کے کردار پورے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں اور یہی سب سے اچھی بات ہے۔

مزید پڑھیں: ’صنف آہن‘: سائرہ یوسف اور رمشا خان کے کرداروں کے ٹیزر جاری

اگرچہ زیادہ تر شائقین نے شہریار منور کے جواب سے اتفاق کیا، تاہم بعض مداحوں نے انہیں دلیل دی کہ وہ درست فرما رہے ہیں کہ ڈرامے کی تمام خواتین پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں مگر ساتھ ہی انہیں علاقائی نمائندگی کے طور پر بھی دکھایا گیا ہے۔

ایک مداح نے شہریار منور صدیقی کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ ڈراما سازوں کا ’صنف آہن‘ میں سندھی عورت کا کردار لازمی دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 'صنفِ آہن' میں کبریٰ خان اور سجل علی کے کرداروں کی جھلک سامنے آگئی

لوگوں کی جانب سے ڈرامے میں سندھی عورت کا کردار نہ ہونے کا شکوہ کرنے کے بعد شہریار منور نے اپنی طویل پوسٹ میں اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ ڈراما شائقین قومیت کے بجائے علاقائیت کو ترجیح دے رہے ہیں۔

شہریار منور صدیقی نے اپنی پوسٹ میں ’صنف آہن‘ میں بلوچ لڑکی کا کردار ادا کرنے والی رمشا خان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ لوگوں کے تبصرے پڑھ کر حیران رہ گئے اور ساتھ ہی وہ کچھ لوگوں کی منفی ذہنیت سے مایوس بھی ہوئے۔

اداکار نے مداحوں کو مشورہ دیا کہ وہ علاقائیت، مذہب، رنگ و نسل کی سوچ سے بڑھ کر پاکستان کو ایک اکائی کے طور پر دیکھیں۔

انہوں نے علاقائیت کو فوقیت دینے والے افراد کے لیے لکھا کہ وہ عوام میں انتشار پھیلانے سے قبل چیزوں کا بخوبی جائزہ لیں اور لوگوں تک اصل حقائق و پیغام کو پہنچائیں۔

شہریار منور کے مذکورہ کمنٹ کو لوگوں نے کافی پسند کیا اور ان سے اتفاق بھی کیا۔

خیال رہے کہ ’صنف آہن‘ کو ’اے آر وائے ڈیجیٹل‘ پر نشر کیا جا رہا ہے جو کہ پاکستان کے مختلف صوبوں اور علاقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کے فوجی بننے کی داستان پر مبنی ہے۔

’صنف آہن‘ میں پشتون اور بلوچ لڑکی کے کرداروں کو کافی سراہا جا رہا ہے جب کہ ڈرامے میں مسیحی لڑکی سمیت شہری لڑکیوں کے کرداروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ڈرامے کی کہانی 6 خواتین کے گرد گھومتی ہے جو کہ بڑی مشکلوں سے فوج میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد اپنے علاقے میں ہیرو کے طور پر پہچانی جاتی ہیں۔

ڈرامے میں سائرہ یوسف، کبریٰ خان، رمشا خان، سجل علی، یمنیٰ زیدی اور دنانیر مبین سمیت دیگر اداکار شامل ہیں، اس کی ہدایات ندیم بیگ نے دی ہیں اور اسے ہمایوں سعید کی اہلیہ نے پروڈیوس کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں