گزشتہ 7 ماہ کے دوران ہدف سے زائد 262 ارب روپے کی ٹیکس وصولی ہوئی، ایف بی آر

31 جنوری 2022
ایف بی آر نے کہا کہ مزید بہتری آئے گی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
ایف بی آر نے کہا کہ مزید بہتری آئے گی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا کہ رواں مالی سال کے گزشتہ 7 ماہ کے دوران ریکارڈ ٹیکس وصولی ہوئی اور مقررہ ہدف سے 262 ارب روپے زائد وصول ہوئے۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے سرمایے کی وصولی میں بہتری کا رجحان کامیابی سے جاری رکھا ہوا ہے اور مالی سال 2021-2022 میں جولائی 2021 سے جنوری 2022 کے دوران جمع ہونے والے ٹیکس کے عبوری اعداد وشمار جاری کردیے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر نے ٹیکس وصولی کے ہدف سے 30 ارب زیادہ حاصل کرلیے

عبوری اعداد وشمار کے مطابق ایف بی آر نے رواں مال سال کے دوران جولائی 2021 سے جنوری 2022 کے دوران مجموعی طور پر 3 ہزار 352 ارب روپے کا سرمایہ جمع کیا۔

ایف بی آر کے مطابق اس دوران ہدف 3 ہزار 90 ارب روپے کا ہدف تھا تاہم 262 ارب روپے اضافی جمع ہوئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسی دوران گزشتہ برس 2 ہزار 571 ارب روپے جمع ہوئے تھے جس کے مقابلے میں 30.4 فیصد کی بہتری آگئی ہے۔

ایف بی آر کے عبوری اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ جنوری 2022 میں 430 ارب روپے جمع ہوئے جو جنوری 2021 میں 367 ارب روپے کے مقابلے میں 17.2 فیصد کا اضافہ ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ اعداد وشمار مزید بہتر ہوجائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کو اپریل میں ہدف سے 34 ارب روپے اضافی ٹیکس وصول

دوسری جانب سے جولائی 2021 سے جنوری 2022 کے دوران مجموعی طور پر 2 ہزار 705 ارب روپے کے اضافے کے ساتھ 3 ہزار 533 ارب روپے کی محصولات سے 30.6 فیصد کا اضافہ ظاہر ہورہا ہے اور اسی دوران ریفنڈ کی رقم 182 روپے جاری کیے گئے جو گزشتہ برس 134 ارب کے مقابلے میں 35.9 فیصد کا اضافہ دکھا رہا ہے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ادارے نے ڈیجیٹائزیشن، ٹرانسپرنستی اور ٹیکس دہندگان کے لیے آسانیوں کے ذریعے آپریشنل اور پالیسی کی سطح پر کئی تبدیلیاں متعارف کروائیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ان اقدامات سے نہ صرف کاروبار میں آسانیاں پیدا ہوئیں بلکہ سرمایے کی وصولی میں زبردست اور پائیدار اضافہ ہوا۔

اقدامات کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ان کی وجہ سے ٹیکس دہندگان اور ایف بی آر کے درمیان بداعتمادی کم کرنے میں بہتری آئی اور کاروباری برادری کے لیے کیش لیکویڈیٹی بھی یقینی بنائی گئی۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس وصولی میں اضافے کی حکمت عملی پر غور

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ انہی اقدامات کی وجہ سے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مقررہ اہداف سے زیادہ وصولی ہو رہی ہے حالانکہ حکومت کی جانب سے چیلنجز اور قیمتوں میں استحکام کے لیے اقدامات بھی کیے جاچکے ہیں۔

خیال رہے کہ یکم جولائی 2021 کو ایف بی آر نے بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ مالی سال میں 47 کھرب 21 ارب کا ٹیکس اکٹھا کیا جو ترمیم شدہ ہدف 46 کھرب 91 ارب روپے سے 30 ارب روپے زیادہ ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ عارضی اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ اگلے چند دنوں میں جب بُک ایڈجسٹمنٹ اور دیگر سے ریونیو کی وصولی کلیئر ہوجائے گی تو اس میں چند ارب کا مزید اضافہ ہوجائے گا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ مالی سال 22-2021 کے لیے حکومت نے ایف بی آر کے لیے آمدنی کا ہدف 58 کھرب 82 ارب روپے لگایا جبکہ مالی سال 2021 میں 46 ارب 91 ارب ترمیم شدہ ہدف تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ندیم احمد Feb 01, 2022 02:33pm
عوام کو نچوڑا گیا ہے۔