پاکستان کرکٹ کی مضبوطی سے دنیائے کرکٹ مضبوط ہو گی، ہاشم آملا

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2022
ہاشم آملا نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہےکہ  پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ہو رہی ہے— فائل/ فوٹو: اے ایف پی
ہاشم آملا نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہےکہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ہو رہی ہے— فائل/ فوٹو: اے ایف پی

سابق عظیم جنوبی افریقی بلے باز ہاشم آملا نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کا معیار بہت بلند ہے، مضبوط پاکستان کرکٹ کا مطلب ہے کہ دنیائے کرکٹ مضبوط ہو گی اور یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ہو رہی ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'ری۔پلے' میں میزبان عبدالغفار سے گفتگو کرتے ہوئے ہاشم آملا نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ شاندار رہا، آپ کو پاکستان میں موجود بہترین ٹیلنٹ اس فرنچائز میں دیکھنے کو ملتا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل سیزن 7 میں ٹاس جیتو، میچ جیتو کا سلسلہ آخر کب تک

ان کا کہنا تھا کہ اس کا تمام تر کریڈٹ کوچز کو جاتا ہے جو لیگ کے آغاز سے ایک ماہ قبل ہی ان کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرتے ہیں، یہ تمام کھلاڑی انتہائی باصلاحیت ہیں اور ہم انٹرنیشنل کرکٹ سے حاصل ہونے والا تجربہ انہیں منتقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ان نوجوان کے ساتھ کام کر کے بہت لطف اندوز ہو رہا ہوں کیونکہ یہ انتہائی باصلاحیت کرکٹرز ہیں جو سیکھنا چاہتے ہیں اور مستقل سوالات پوچھتے رہتے ہیں کہ کیسے کھیل میں مزید بہتری لا سکتے ہیں۔

سابق جنوبی افریقہ بلے باز نے کہا کہ حیدر علی اور حسین طلعت جیسے نوجوان انتہائی ٹیلنٹڈ ہیں اور ان کا مستقبل بہت تابناک ہے، یہ بہت سخت محنت کررہے ہیں اور میں نے ناصرف ٹی20 بلکہ کھیل کے بقیہ فارمیٹس کے حوالے سے بھی معلومات فراہم کیں۔

نیشنل اسٹیڈیم کی وکٹ اور ٹاس جیت کر باؤلنگ کرنے والی ٹیم کی فتوحات کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ کرکٹ کبھی بھی ایک آسان کھیل نہیں رہا لہٰذا یہ کہنا درست نہیں کہ آپ ٹاس جیت کر ہدف کا باآسانی تعاقب کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور اور کراچی، حریف مختلف، انجام ایک

ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیم کے حق میں میچ جاتا ہے لیکن اس سے پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیموں کے لیے نئے چیلنجز کھڑے ہوتے ہیں کہ وہ ایک بہترین کامبی نیشن کے ساتھ میدان میں اتریں اور ہدف کا دفاع کریں اور مجھے امید ہے کہ ٹورنامنٹ جیسے جیسے آگے بڑھے گا، ٹیمیں ہدف کا دفاع کر سکیں گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں ہاشم آملا نے کہا کہ پاکستان کے باؤلنگ کے وسائل بہت شاندار ہیں اور ہم پی ایس ایل میں اس کا عملی مظاہرہ دیکھ رہے ہیں جبکہ پاکستان سپر لیگ کا معیار بھی بلند ہے اور یہ دنیا کی بہترین لیگز میں سے ایک ہے اور ہر مرتبہ اس میں نوجوان باصلاحیت باؤلرز ابھر کر سامنے آتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت بلے باز 140کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کرنے والے باؤلرز کا سامنا بڑا چیلنج ہوتا ہے لیکن اس سے بلے باز کی اسکلز بھی بہتر ہوتی ہیں۔

پشاور زلمی کی کارکردگی کے حوالے سے ہاشم آملا نے کہا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتی ہے، اب ہمارے پاس دو دن کا وقت ہے، ہم اس دران بہترین کامبی نیشن بنانے کی کوشش کریں گے اور بعض اوقات آپ جیت سے زیادہ ہار سے سیکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: جب امریکی صدر نے صدر ایوب سے کہا ’آپ لوگ گھاس کی پچ پر کرکٹ کیوں نہیں کھیلتے؟‘

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس چند بہترین ٹی20 کھلاڑی ہیں جن میں لیام لیونگسٹن سرفہرست ہیں جبکہ ثاقب محمود اور حضرت اللہ زازئی بھی ہیں، اس کے علاوہ یہاں موجود اسٹارز بھی بہترین کھیل پیش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ہو رہی ہے، اس سے نوجوانوں کو اپنے ہیروز کو سامنے کھیلتے ہوئے دیکھ سکیں گے، مضبوط پاکستان ٹیم کا مطلب ہے کہ دنیائے کرکٹ مضبوط ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ رضوان، بابر اور شاہین نے گزشتہ برسوں میں کارکردگی بہت بہتر کی ہے اور آنے والوں میں ان کی کارکردگی میں مزید نکھار آئے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں