تمام کھلاڑی پاکستان میں 'بالکل محفوظ' ہیں، اسٹیو اسمتھ

اپ ڈیٹ 01 مارچ 2022
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اسٹیو اسمتھ کا کہنا تھا کہ ہم سماجی رابطے کے پلیٹ فارمز پر پیش آنے والے افسوسناک واقعات سے آگاہ ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اسٹیو اسمتھ کا کہنا تھا کہ ہم سماجی رابطے کے پلیٹ فارمز پر پیش آنے والے افسوسناک واقعات سے آگاہ ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا کے بلے باز اسٹیو اسمتھ نے کہا ہے کہ ان کے ساتھی تقریباً 25 سال کے بعد اپنے پہلے دورہ پاکستان کے دوران خود کو بہت زیادہ محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔

ان کا یہ بیان اس خبر کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں اسپنر ایشٹن ایگار کو دورے کے آغاز سے چند روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ایشٹن ایگار کو پاکستان کا سفر کرنے سے روکنے کے لیے دھمکی دی گئی تھی جبکہ پاکستان اور آسٹریلیا کے بورڈز اور سرکاری سیکیورٹی ایجنسیوں کی تحقیقات کے بعد اس دھمکی کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

کرکٹ آسٹریلیا کا دھمکی سے متعلق کہنا تھا کہ اس طرح کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کے لیے وسیع حفاظتی منصوبے موجود ہیں اور اس دھمکی کو سنجیدہ خطرہ نہیں سمجھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت سے آسٹریلین کرکٹر کو جان سے مارنے کی دھمکی، دورہ پاکستان کے خلاف سازش ناکام

مایہ ناز آسٹریلوی بلے باز اسٹیو اسمتھ نے راولپنڈی میں 4 مارچ سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم سماجی رابطے کے پلیٹ فارمز پر پیش آنے والے افسوسناک واقعات سے آگاہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ یہاں بہت سے لوگ کام کر رہے ہیں، ہمیں اپنی سیکیورٹی پر بھروسہ ہے اور ہم پاکستان میں بہت زیادہ محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔

2009 میں لاہور میں سری لنکا کی ٹیم کی بس پر حملے کے بعد سے بڑی ٹیموں نے بڑے پیمانے پر پاکستان آنے سے انکار کر دیا تھا، لاہور میں ہونے والے حملے میں 6 پولیس اہلکار اور 2 شہری ہلاک ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: آسٹریلوی کرکٹ ٹیم 24 سال بعد پاکستان پہنچ گئی

عالمی ٹیموں نے حال ہی میں دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنا شروع کیا ہے لیکن ستمبر میں نیوزی لینڈ کی ٹیم حکومت کے سیکیورٹی الرٹ کے بعد راولپنڈی میں افتتاحی میچ سے چند منٹ قبل اچانک دورہ منسوخ کرنے کے بعد وطن واپس لوٹ گئی تھی۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے دورہ منسوخ کرنے کے تین روز بعد انگلینڈ نے بھی اس کی پیروی کی تھی اور کھلاڑیوں کی ذہنی اور جسمانی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے اکتوبر میں اپنی مردوں اور خواتین کی ٹیموں کو پاکستان کے دورے سے روک دیا تھا۔

اسمتھ نے کہا کہ وہ پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے چیلنج کا مزہ لے رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یہاں واپس آکر کرکٹ کھیلنا بہت زبردست تجربہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم میں سے بہت سے لوگ پہلی بار پاکستان آئے ہیں اور ہم بہت پرجوش ہیں، ہم جانتے ہیں کہ پاکستانی لوگ کرکٹ کے بارے میں کتنے پرجوش ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دورۂ پاکستان کیلئے آسٹریلیا کے ٹی20 اور ون ڈے اسکواڈ کا اعلان

گزشتہ ماہ سڈنی میں سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے میچ میں اسٹیو اسمتھ کیچ پکڑنے کی کوشش کے دوران سر کے بل گرنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے تھے، لیکن 32 سالہ بلے باز کا کہنا تھا کہ ان کی چوٹ تیزی سے ٹھیک ہو رہی ہے۔

اسٹیو اسمتھ کا کہنا تھا کہ میں نے تیز گیند بازی کے پہلے سیشن کا سامنا کیا ہے اور ٹریننگ کے دوران اسپن بالنگ کا بھی سامنا کیا، میں انجری سے صحت یاب ہو رہا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران سر کی چوٹ میں کافی بہتری آئی ہے، میں بہتر محسوس کر رہا ہوں، میں نے کھیل میں واپس آنے کے پروٹوکول کے تمام حصوں کی پیروی کرتے ہوئے خود کو میچ کے لیے تیار کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں