شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 4 دہشتگرد ہلاک

اپ ڈیٹ 11 مارچ 2022
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں سے گولہ بارود اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں سے گولہ بارود اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ وزیرستان کے قبائلی اضلاع میں خفیہ اطلاعات پر کیے جانے والے دو آپریشنز میں 4 دہشت گرد مارے گئے جن سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیر ستان کے علاقے مندی خیل اور بابور گپ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 4 دہشت گرد مارے گئے، ہلاک دہشت گردوں سے گولہ بارود اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ایک دہشت گرد ہلاک

پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ مارے گئے شر پسند سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’علاقہ مکینوں کی جانب سے کارروائی کو سراہتے ہوئے علاقے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا‘۔

تاہم آئی ایس پی آر کی جانب سے ہلاک دہشت گردوں کی شناخت اور ان کے گروپ کے حوالے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔

یاد رہے اس سے قبل سیکیورٹی فورسز کی جانب سے 26 فروری کو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیر ستان کے علاقے اسپن وام میں خفیہ اطلاعات پر سیکیورٹی آپریشن کیا گیا تھا جس میں ایک دہشت گرد کو ہلاک ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ آپریشن علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کیا گیا تھا، جبکہ دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

آپریشن کے دوران 42 سالہ چترال کے رہائشی نائب صبیدار امین اللہ اور لنڈی کوتل کے رہائشی 24 سالہ سپاہی شیر ضامن شہید جبکہ 4 دیگر اہلکار زخمی بھی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں