’ خان صاحب دھیان سے، ایویں لال بٹن نہ دبا دینا‘

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2022
اس تقریب میں پاکستان میں موجود چینی سفارتی برادری کے نمائندے بھی شریک ہوئے تھے— فوٹو: ٹوئٹر
اس تقریب میں پاکستان میں موجود چینی سفارتی برادری کے نمائندے بھی شریک ہوئے تھے— فوٹو: ٹوئٹر

ملک میں جہاں ایک طرف سیاسی ماحول گرم ہے وہیں چین سے آنے والے جی 10 سی جنگی طیارے میں وزیر اعظم کے سوار ہونے اور اس کا تجربہ کرنے پر ٹوئٹر صارفین کے میمز نے دلچسپ صورتحال پیدا کردی۔

یہ طیارے گزشتہ روز ہی پاکستان ایئر فورس کے فضائی بیڑے میں شامل کیے گئے ہیں۔

پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم کی تصاویر کو میمز میں تبدیل کرنا شروع کردیا ہے۔

گزشتہ روز ملک کے دفاعی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) نے چین کے بنائے گئے جے ٹین سی کو اپنے دفاعی نظام میں شامل کیا تھا۔

جے ٹین سی کی پاکستان ایئر فورس میں شمولیت کی تقریب منہاس ایئر بیس کامرہ میں منعقد ہوئی تھی جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کے ہمراہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی شرکت کی تھی۔

مزید پڑھیں: تصاویر: جے-10 سی طیارے پاک فضائیہ میں شامل

اس تقریب میں پاکستان میں موجود چینی سفارتی برادری کے نمائندے بھی شریک ہوئے تھے۔

وزیر اعظم کی معمول کی سرگرمیوں کو روزانہ کی بنیاد پر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیا جاتا ہے لہٰذا یہ کیسے ممکن تھا کہ ان کے جیٹ میں سوار ہونے کی پوسٹ نہ کی جاتی۔

کسی کو توقع نہیں تھی کہ پاکستانی ٹوئٹر صارفین وزیر اعظم کی ان تصاویر کو میمز میں تبدیل کردیں گے۔

اس موقع پر بھی ’پسوری‘ کا بخار صارفین کے سر پر سوار رہا۔

ٹوئٹر صارفین نے وزیر اعظم کے طیارے میں سوار ہونے پر مزے دار کیپشن بھی بنائے۔

پاکستانیوں نے تصاویر سے لطف اندوز ہوتے ہوئے وزیر اعظم کی اڑان پر اعتماد کا اظہار بھی کیا۔

سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ایک تصویر میں فواد چوہدری کو جی 10 سی طیارے سے اترتے دیکھا گیا، جس پر ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ ’گول گپے انجوائے کرنے کے بعد دیسی انکل چائنا چوک لاہور پر تصویر بنوا رہے ہیں۔

صارفین نے یہ بھی کہا کہ ایسا ظاہر ہورہا ہے کہ خان صاحب فرما رہے ہوں، جیٹ تو اچھا ہے لیکن اس میں سوک والا مزہ نہیں ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے میمز میں وزیر دفاع پرویز خٹک کو بھی یاد رکھا۔

کچھ صارفین نے انہیں محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’خان صاحب کہیں لال بٹن نہ دبا دینا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں