کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے رہنما قندھار میں قتل

اپ ڈیٹ 24 مارچ 2022
عبدالحاکم سندھی کو ایک دکان میں گولی مار کر قتل کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
عبدالحاکم سندھی کو ایک دکان میں گولی مار کر قتل کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

افغان اور پاکستانی سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک سینیئر رہنما کو جنوبی افغانستان میں ایک حملے میں قتل کردیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ کالعدم لشکر جھنگوی کے ایک دھڑے کے رہنما عبدالحاکم سندھی پر منگل کے روز قندھار میں حملہ کیا گیا۔

کالعدم ٹی ٹی پی نے واقعے پر ابھی تک باضابطہ بیان جاری نہیں کیا تاہم ٹی ٹی پی کے ایک ذریعے نے بتایا کہ عبدالحاکم سندھی کو ایک دکان میں گولی مار کر قتل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم ٹی ٹی پی رہنما محمد خراسانی افغانستان کے صوبے ننگرہار میں ہلاک

ذرائع کا کہنا تھا کہ مقتول رہنما قندھار میں ایک حکیم کی دکان چلا رہے تھے کہ دو افراد مریض کے روپ میں دکان پر آئے اور فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

دوسری جانب ٹی ٹی پی ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے لیکن اب تک کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

عبدالحاکم سندھی، عبدالوہاب لاریک، علی جان اور خوش محمد کے نام سے جانا جاتا تھا۔

مقتول کا تعلق لشکر جھنگوی کے عثمان سیف اللہ گروپ اور سندھ کے ضلع شکارپور سے تھا۔

مزید پڑھیں: کالعدم تحریک طالبان نے سینئر رہنما کی ہلاکت کی تصدیق کردی

ریڈ بک کے مطابق مذکورہ عسکریت پسند کراچی میں ٹارگٹ کلنگز اور ڈیفنس 4 کی ایک مسجد پر حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھا۔

قبائلی اضلاع کے صحافیوں کے مطابق اس سے قبل وہ شمالی وزیرستان کے ہیڈکوارٹرز میران شاہ میں ایک دکان چلا رہے تھے۔

واضح رہے کہ سال 2014 تک میران شاہ عسکری گروہ کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں