چوری بچانے والے خود کو بچائیں گے، انصاف کا نظام خطرے میں ہے، عمران خان

اپ ڈیٹ 15 جون 2022
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کو جدھر سے بھی خطرہ ہوگا یہ اس کے اوپر اٹیک کریں گے— فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کو جدھر سے بھی خطرہ ہوگا یہ اس کے اوپر اٹیک کریں گے— فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کا المیہ ہے کہ پورے پاکستان کا انصاف کا نظام خطرے میں ہے، ساری تحقیقاتی ایجنسیاں جنہوں نے چوری بچانے کے لیے کام کرنا ہوتا ہے وہ سب اپنے آپ کو بچائیں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج خبر پڑھی ہے کہ اینٹی کرپشن کا عمران رضا فیصل آباد میں تفتیش کررہاتھا وہ اچھا بھلا تھا پتا چلا کہ اس نے خودکشی کرلی ہے، یہ پیغام جارہا ہے کہ طاقت ور مافیا پر کوئی سرکاری افسر ہاتھ نہ ڈالے، ایف آئی اے اور نیب والوں کو ڈرا دیا ہے کہ چپ کر کے پیچھے ہٹ جاؤ تاکہ ان کے سارے کیسز معاف ہو جائیں۔

'ایف آئی اے، نیب، اینٹی کرپشن سب ڈریں گے، ایک ادارہ عدلیہ بچ جائے گا'

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے، نیب، اینٹی کرپشن سب ڈریں گے لیکن ایک ادارہ عدلیہ بچ جائے گا، مگر ماضی میں دیکھا ہے کہ اگر عدالت شریف خاندن کے خلاف فیصلہ کرتی ہے تو سپریم کورٹ پر بھی حملہ ہو جاتا ہے یا پھر ارشد ملک جیسی ٹیپیں نکل آتی ہیں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ٹیپ نکل آتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کو جدھر سے بھی خطرہ ہوگا یہ اس کے اوپر اٹیک کریں گے، ڈرائیں گے، دھمکائیں گے، پیسے بھی دیں گے، جسٹس سجاد علی شاہ نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ کوئٹہ بینچ کو بریف کیس چلے، شہباز شریف خود بریف کیس دینے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: یہ حکمران رہ گئے تو ملک کو وہ نقصان ہوگا جو کوئی دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ مضبوط ادارے ملک کو مضبوط کرتے ہیں، ملک قانون کی حکمرانی سے چلتا ہے، ملک میں طاقتور کے لیے الگ اور کمزور کے لیے الگ قانون ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب نے پورا زور لگا کر میرے ساتھ نکلنا ہے ہماری ایک آواز ہوگی، امپورٹڈ حکومت نامنظور اور انتخابات۔

' ہر دروازے پر جا کر تبلیغ کریں اور لا اله الا الله کا مطلب سمجھائیں'

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے آپ کو کال دینی ہے اور جب میں آپ کو کال دوں تو آپ کی تیاری پوری ہو، تیاری کیسی ہو؟ بہنیں بچے موجود ہیں، میں چاہتا ہوں کہ آپ نے ہر دروازے پر جا کر تبلیغ کرنی ہے اور سمجھائیں کہ لا اله الا الله کا مطلب کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کوئی نہیں ہے خدا سوائے اللہ کے' اس کا مطلب جب بھی کسی جھوٹے اور فرشی خدا کے سامنے جھکتے ہیں تو آپ اپنے کلمے کی خلاف ورزری کرتے ہیں، بت پرستی کرتے ہیں، شرک کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: معاشی بدحالی کے سبب خدشہ ہے ملک میں سری لنکا جیسی صورتحال نہ ہوجائے، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ اسی لیے مدینہ کی ریاست میں ہمارے نبی ﷺ نے ان لوگوں کو جن کی کوئی حیثیت ہی نہیں تھی ان کو لا اله الا الله کے ذریعے بڑے انسان بنا کر دنیا کی امامت کروائی، لا اله الا الله آپ کو آزاد کرتا ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اشرف المخلوقات اللہ کی عظیم مخلوق بننے میں رکاوٹ جیل میں ڈالنے کا خوف، آنسو گیس کے خوف کی زنجیریں ہیں، اور یہ چوراور ڈاکو جو اوپر بیٹھ گئے ہیں ان سے خوف ہے کہ پتا نہیں یہ کیا کردیں گے؟ ہماری روزی یا نوکری نا چلی جائے۔

انہوں نے کہا کہ رزق اللہ کے ہاتھ میں ہے، اللہ تعالیٰ نے روزی کا نظام اس لیے اپنے ہاتھ میں رکھا ہے کہ انسان روز کی خاطر بلیک میل نہ ہو، غلام نہ بن جائے، شرک نہ کرے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وہ پولیس والے جنہوں نے بچوں اور خواتین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی تو کیا ان کے ضمیر ان کو نہیں بتا رہے تھے کہ یہ کوئی دہشت گرد، مجرم یا ہندوستان کی فوج ہے، یہ آپ کے اپنے لوگ تھے پُرامن احتجاج کررہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی اپنے لوگوں پر ایسا ظلم نہیں کرتا، میں کہتا ہوں کہ دشمن پر بھی ایسا ظلم نہیں کرنا چاہیے، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو غلام بنانے کے لیے ہر قسم کا ظلم کرتے ہیں وہاں پر وہی سین تھے ، اسی طرح ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کی شیلنگ ہو رہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اس بار تیاری کر کے نکلیں گے، عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگ یہ کہہ رہے تھے کہ باہر کی سازش کے ذریعے مسلط کی گئی حکومت کو ہم نہیں مانتے، کہہ رہے تھے کہ بڑے بڑے ڈاکووں کو اوپر بٹھا دیا ہم ان کو نہیں مانتے، جمہوریت میں شہریوں کو احتجاج کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے۔

'ضمیر کے خلاف جانے سے بہتر ہے کہ آپ استعفیٰ دے دیں'

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور بیوروکریسی میں بھی حلف یہ کہتا ہے کہ صرف جائز احکامات کو ماننا ہے، یہ لوگ اپنی نوکریوں کے غلام ہیں۔

انہوں نے کہا ہماری حکومت کے خلاف تین بار احتجاج ہوئے، کبھی ڈیزل، کبھی کانپیں ٹانگنے والا نکل آجاتا تھا، ہم نے تو دعوت دی تھی کہ ہم آپ کو اپنے کنٹنیر دے دیتے ہیں، کھانا پہنچا دیتے ہیں، کیونکہ ہمیں کوئی ڈر نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کو ڈر یہ تھا کہ عوام کا سمندر جمع ہونے لگا ہے جس کے سبب ان کی کانپیں ٹانگیں شروع ہو گئیں اور اس لیے پولیس کو جرم کرنے کے لیے استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں 10 سال کے لڑکے کو پولیس لے کر جا رہی تھی، اس کا باپ نہیں تھا، کونسے کرپٹ حکمران عوام سے اتنے ڈرے ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ضمیر کے خلاف جانے سے بہتر ہے کہ آپ استعفیٰ دے دیں کیونکہ یہ اللہ کا حکم ہے، اللہ نے واضح طور پر امربالمعروف کا کہا ہے، مسلمانوں تم اچھائی اور حق کے لیے کھڑے ہوتے ہو۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ نے کہیں آپ کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، عزت اور ذلت بھی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔

مزید پڑھیں: لیک آڈیو کال سے عمران خان کی منافقت، دہرا معیار بے نقاب ہوگئے ہیں، وزیر اعظم

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان، قبائلی علاقوں، پنجاب، ناردن ایریا، آزاد کشمیر، سندھ میں زبان بھی مختلف ہے لیکن رشتہ ایک ہے لا اله الا الله، اس پر پاکستان بنا تھا اس نے وفاق کو مضبوط کرنا تھا، اس نے آزاد کرنا تھاجس کے لیے قائداعظم نے جدوجہد کی تھی کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ ہندو کی غلامی کریں۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم یہ بھی نہیں چاہتے تھے کہ ہم ہندوؤں کی غلامی سے نکل کر چوروں اور امریکا کی غلامی کریں، اس لیے آزادی مارچ بہت اہم ہے، تحریک پاکستان کے بعد یہ اتنا ہی اہم ہے ، ان چوروں سے تحریک حقیقی آزادی۔

2 مہینوں میں اتنی مہنگائی کی ہے جو ہم نے ساڑھے تین سال میں نہیں کی

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں 10 روپے کا اضافہ کر دیا اور مزید بھی اضافہ ہوگا جبکہ ڈیزل اور پیٹرول 60 روپے فی لیٹر کا اضافہ کرنے کےبعد مزید اضافہ ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر تاریخی سطح 206 پر پہنچ گیا، اسٹاک ایکسچینج میں سے 7 سو ارب روپے ضائع ہو گئے، ایسا کیا ہو گیا کہ اقتصادی سروے کے مطابق جو ملک تیزی سے ترقی کررہا تھا اور پچھلے دو سال میں 30 سال کے مقابلے میں سب سے بہتر شرح نمو تھی، ٹیکس کی آمدنی ریکارڈ، ترسیلات زر ریکارڈ، برآمدات ریکارڈ، پچھلے دو سال میں زراعت میں بھی اس سال اور پچھلے سار چار چار فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی انٹرنیشنل کریڈٹ ریٹنگز موڈیز بھی نیچے ہے اس کا مطلب ہے کہ 10 ڈیم جو بنارہے ہیں اس کی فنڈنگ نہ ہونے کے سبب وہ متاثر ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک ریاض کی عمران خان کا پیغام آصف زرداری کو پہنچانے کی مبینہ آڈیو لیک

انہوں نے کہا کہ خطرناک صورتحال یہ ہے کہ برآمدات میں 10 فیصد کمی کے ساتھ ترسیلات زر بھی کم ہو گئی ہیں، اس کا مطلب زرمبادلہ ذخائر کم ہو کر ملک کی صورتحال سری لنکا جیسی ہو جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا مہنگائی کم کریں گے، ہم بڑے تجربہ کار ہیں، ہم معیشت کو ٹھیک کریں گے، شہباز شریف تصویرں کھنچوانے کے لیے ہر جگہ بھاگا پھرتا ہے، اب پتا چلا ہے کہ شہباز شریف کی ساری ترقی اشتہاروں میں ہوتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا سمندر آ گیا ہے، میں پہلے کہتا تھا کہ این آر او 2 کے لیے کام ہورہا ہے، ایف آئی اے شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کررہا تھا، ان کے اربوں روپے کی کرپشن پر مقدمات ختم۔

ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو جس طرح دھمکیاں مل رہی ہیں کہ عمران خان کی کوریج نہ کرو، میرے اوپر 8،9 ایف آئی آر کٹی ہوئی ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے 16 ارب روپے نوکروں کے نام پر لیا، گلزار احمد چپٹراسی ان کے اکاؤنٹ میں پیسے آتے تھے وہ اللہ کو پیارے ہوگئے، مزمل راجا کو بھی دل کا دورہ پڑا اور وہ بھی اللہ کو پیارے ہوگئے، غلام شبیر کے اکاؤنٹ میں پیسے آتے تھے وہ بھی انتقال کرگئے پھر مقصود چپٹراسی 50 سال کا بھی نہیں تھا وہ بھی دل کے دورے سے گیا، تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان بھی دل کے دورے سے کیا، اسی طرح تفتیشی افسر کو بھی ہارٹ اٹیک ہوا لیکن اللہ نے ان کو بچا لیا۔

تبصرے (0) بند ہیں