انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 2 روپے 38 پیسے کا اضافہ

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2022
ملک بوستان نے کہا کہ جولائی کے وسط میں روپے کی قدر مستحکم ہوگی — فائل/فوٹو: رائٹرز
ملک بوستان نے کہا کہ جولائی کے وسط میں روپے کی قدر مستحکم ہوگی — فائل/فوٹو: رائٹرز

انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں ایک مرتبہ پھر کمی آئی اور ڈالر کی قیمت میں 2 روپے 38 پیسے کا اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک نے اس حوالے سے بتایا کہ دن کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 206 روپے 94 پیسے تھی جبکہ گزشتہ روز ڈالر کی قدر 204 روپے 56 پیسے تھے اور یوں روپے کی قدر میں 1.15 فیصد کمی ہوئی۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچا کا کہنا تھا کہ روپے کے دباؤ کے زیر اثر آنے کی بنیادی وجہ ‘انٹربینک میں بینکوں کی وہ قیاس آرائیاں ہیں، جو سمجھتے ہیں کہ ملک کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرض تاحال موصول نہیں ہوا’۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری، ڈالر 204 روپے کا ہوگیا

انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے بینکوں کو درآمدات کی اجازت بھی دے دی ہے جس کی وجہ سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ ایک طرح سے کوئی بڑی طلب نہیں ہے لیکن بینک صرف کمائی جانے والی رقم پر یقین رکھتے ہیں بجائے اس کے کہ ملک میں جو کچھ بھی ہو’۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کا کہنا تھا کہ تیل کی ادائیگیوں کی وجہ سے روپے پر دباؤ آیا ہے، امید ہے کہ جولائی کے وسط میں روپے کی قدر میں استحکام آئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس 7 جولائی کو ہونے جارہا ہے اور پالیسی ریٹ میں اضافے کی اطلاعات ہیں، اس وجہ سے بینک ڈالر کی فارورڈ بکنگ زیادہ کر رہے ہیں، جس سے روپیہ کمزور ہو رہا ہے۔

ملک بوستان نے کہا کہ امید ہے کہ آئی ایم ایف کا قرض پروگرام زری پالیسی کے اعلان کے بعد بحال ہوجائے گا اور اس سے روپے کو استحکام ملے گا۔

مزید پڑھیں: ملکی کرنسی کی قدر میں اضافہ، ڈالر 205 روپے کی حد سے نیچے آگیا

ٹریس مارک کی ریسرچ ہیڈ کومل رضوی نے بتایا کہ عید سے قبل کرنسی کی گردش سے روپیہ کمزور ہوا۔

میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے روپے کی قدر میں کمی کو عید کی چھٹیوں کے پیش نظر درآمد کنندگان کی قبل از وقت طلب سے جوڑا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں