عیدالاضحیٰ کی نماز کے اجتماعات مساجد کے بجائے کھلے مقامات پر منعقد کیے جائیں، این سی او سی

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2022
این سی او سی نے علمائے کرام  سے اپیل کی ہے کہ  وہ نماز عید کے خطبات کو مختصر رکھیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
این سی او سی نے علمائے کرام سے اپیل کی ہے کہ وہ نماز عید کے خطبات کو مختصر رکھیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز میں اضافے کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے عید الاضحیٰ کے لیے نئی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نماز کے اجتماعات مساجد کے بجائے کھلے مقامات اور میدانوں میں منعقد کیے جائیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک بھر میں عید الاضحیٰ سے متعلق رہنما ہدایات جاری کر دیں۔

این سی او سی کی نئی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے، اس لیے نماز عید کے ایک اجتماع کے بعد رش کو کم رکھنے کے لیے ایک ہی مسجد میں 2 یا 3 اجتماعات منعقد کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا کے مزید 650 کیسز رپورٹ، 2 افراد جاں بحق

نئی گائیڈ لائنز میں علمائے کرام اور خطیب سے اپیل کی گئی ہے وہ نماز عید کے خطبات کو مختصر رکھیں۔

این سی او سی نے علمائے کرام اور خطیب سے مزید درخواست کی ہے کہ وہ لوگوں کو ماسک اور سینیٹائزر کے استعمال کی تلقین کریں اور کورونا کی علامات جیسے بخار وغیرہ ظاہر ہونے کی صورت میں نماز کے اجتماعات میں شرکت نہ کرنے کی نصیحت کریں۔

این سی او سی کی جانب سے جاری نئی گائیڈ لائنز میں شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ عید الاضحی کی نماز کھلے مقامات پر ادا کریں، نماز کی ادائیگی کے لیے مساجد میں اجتماعات کے بجائے کھلے مقامات اور میدانوں میں اجتماعات منعقد کیے جائیں۔

مزید 653 افراد میں وائرس کی تصدیق

دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں مزید 653 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں شرح 22 فیصد سے تجاوز کرگئی

ملک بھر میں کورونا کی صورتحال سے متعلق قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مثبت کیسز کا تناسب 3.45 فیصد رہا۔

این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے 18 ہزار 950 ٹیسٹ کیے گیے۔

قومی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باعث ملک میں کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی جبکہ مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج 162 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

دوسری جانب شہر قائد میں گزشتہ دنوں مثبت کیسز کی شرح زیادہ سامنے آنے کے بعد کراچی میں کورونا ٹیسٹ کی تعداد دگنی کردی گئی ہے جبکہ شہر میں سامنے آنے والے مثبت کیسز کی شرح کم ہو کر 7.92 فیصد ہوگئی ہے، جہاں چوبیس گھنٹوں کے دوران 435 افراد میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں شرح 22 فیصد کے قریب پہنچ گئی

شہروں سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے قومی ادارہ صحت نے بتایا کہ ملک میں سب سے مثبت کیسز کی زیادہ شرح خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں 13.33 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

این آئی ایچ کے مطابق مردان میں کورونا کی تشخیص کے لیے 15 ٹیسٹ کیے گیے جن میں سے 2 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی، اسلام آباد میں مزید 63 کیسز سامنے آئے جہاں شرح 4.95 فیصد رہی۔

قومی ادارہ صحت کے مطابق اس کے علاوہ لاہور میں کیسز کی شرح 3.65 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ فیصل آباد میں 2.24 اور پشاور میں کیسز کی شرح 2.14 فیصد رہی۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز میں اضافے کے باعث نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے نئی ہدایات جاری کی تھیں جس میں تجویز دی گئی تھی کہ غیر ویکسین شدہ لوگوں کو سرکاری دفاتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 21 فیصد سے متجاوز

این سی او سی کی جانب سے نئی جاری کردہ گائیڈ لائنز میں تجویز کیا گیا تھا کہ سرکاری دفاتر میں کورونا وائرس سے متعلق آگاہی پروگراموں کا اہتمام کیا جانا چاہے اور ملازمین کی بھی اپنے خاندان کے افراد کی حفاظت کے لیے رہنمائی کی جانی چاہیے۔

این سی او سی کی جانب سے تجویز کیا گیا کہ ملازمین کی پرہجوم مقامات پر جانے سے گریز کے لیے بھی رہنمائی کرنی چاہیے، ماسک پہننا لازمی قرار دینا چاہیے، دفاتر میں کام کے دوران سماجی فاصلہ اختیار کرنے کے لیے انتظامات کیے جانے چاہئیں اور ان تمام ایس او پیز کو نماز کے دوران بھی یقینی بنایا جانا چاہیے، جبکہ دفاتر کے تمام داخلی راستوں اور واش رومز میں ہینڈ سینیٹائزر کی دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔

خیال رہے کہ وزارت قومی صحت کے ایک عہدیدار نے اس سے قبل ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بدقسمتی سے ملک میں کورونا وائرس واپس آگیا ہے، ہر 5 روز میں کیسز دگنے ہو رہے ہیں، ہسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور اموات بھی رپورٹ ہو رہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں