ہلڑبازوں کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کریں گے، معاملہ عوام کی عدالت میں چھوڑتے ہیں، احسن اقبال

اپ ڈیٹ 09 جولائ 2022
ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے لوگوں میں نفرت کا کلچر پروان چڑھایا ہے، جیسا جاہل اور پاگل خود ویسے ہی پیروکار پیدا کر رہا ہے—فوٹو : ڈان نیوز
ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے لوگوں میں نفرت کا کلچر پروان چڑھایا ہے، جیسا جاہل اور پاگل خود ویسے ہی پیروکار پیدا کر رہا ہے—فوٹو : ڈان نیوز

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کریں گے جنہوں نے کل بھیرہ کے ایک ریسٹورنٹ میں ہلڑ بازی کی تھی، یہ معاملہ عوام کی عدالت میں چھوڑ دیا ہے لیکن افسوس ہے کہ اس نفرت کی سیاست کو عمران خان نے پروان چڑھایا ہے۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے حامیوں نے جمعے کی رات ایک ریسٹورنٹ میں احسن اقبال کا مذاق اڑایا تھا اور نعرے بازی کی تھی، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین اور نوجوان حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں اور وزیر کو گالیاں دے رہے ہیں جبکہ اونچی آواز میں انہیں چور بھی کہا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زرِ مبادلہ بچانے کیلئے قوم چائے کا استعمال کم کرے، احسن اقبال

بعد ازاں احسن اقبال نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'آج بھیرہ میکڈونلڈ میں ایک یوتھین فیملی سے مڈبھیڑ ہوئی جو بظاہر خود کو ایلیٹ سمجھتی ہے مگر مکالمے کے بجائے جاہلوں کی طرح نعرہ بازی شروع کر دی، جب یہ نعرہ بازی سے باز نہ آئی تو لوگوں نے بھی نعرے لگا دیے 'گوگی پیرنی کا حساب دو'۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے لوگوں میں نفرت کا کلچر پروان چڑھایا ہے، جیسا جاہل اور پاگل خود ہے ویسے ہی پیروکار پیدا کر رہا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس واقعے سے ان کی مقبولیت پر کوئی فرق نہیں پڑا لیکن وہ کلچر اجاگر ہوا ہے جو عمران خان اپنے پیروکاروں کو سکھا رہا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ معاشرے میں 'نفرت اور تقسیم کی بیماری' پاکستان کو کینسر کی طرح کھوکھلا کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: 1.15 کھرب روپے کے پانی کے 2 منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے، احسن اقبال

ان کا کہنا تھا کہ میں مایوسی کے ساتھ کہتا ہوں کہ ہمیں امید تھی کہ عمران نیازی جو اسپورٹس مین تھے، وہ اپنے حامیوں کو ملکی سیاست کے حوالے سے اسپورٹس مین شپ سکھائیں گے۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لیکن انہوں نے دوسرے راستے کا انتخاب کیا، ان کی سیاست نے معاشرے میں نفرت پھیلائی، انہوں نے خبردار کیا کہ یہ زہر بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور اگر ہم نے ایسے رویوں کی حوصلہ شکنی نہ کی تو لیبیا کی طرح یہاں بھی خانہ جنگی ہو سکتی ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ اس واقعے کے حوالے سے ان کےپاس دو راستے تھے، پہلا راستہ تھا کہ میں ان لوگوں کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرواتا، پاکستان کا قانون مجھے اس کی اجازت دیتا ہے لیکن میں نے دوسرے راستے کا انتخاب کیا۔

انہوں نے پی ٹی آئی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں اس معاملے کو عوام کی عدالت میں چھوڑتا ہے، میں نے عوام کی عدالت میں پارٹی کے قائدین کے خلاف شکایت درج کروا دی ہے جو اس رویے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

احسن اقبال نے پی ٹی آئی کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ غور کریں کہ کیا ان کا لیڈر اتنا ہی مخلص ہے جتنے وہ ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کا ٹریک ریکارڈ ہے کہ وہ لوگوں کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرکے پھینک دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیوبا کے سفیر کا احسن اقبال کے ’توہین آمیز‘ تبصرے پر ردِعمل

مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ سوچیں کہ کیا آپ بچوں کو اس نفرت کا شکار بنانا چاہتے ہیں یا انہیں اس سے باہر نکالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور اظہار یکہجتی کے پیغامات بھیجے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آزادی اور جمہوریت کا سخت حامی ہوں، لوگ پاکستان کے لیے میری خدمات سے بخوبی واقف ہیں، مجھے یہ ثابت کرنے کے لیے پی ٹی آئی کے سرٹیفیکٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

شہری ناراض ہیں، پی ٹی آئی

دوسری طرف، سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پی ٹی آئی چیئرمین کے حوالے سے احسن اقبال کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے تجویز دی کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو عوام میں جانے سے پہلے برقعہ پہننا چاہیے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا یکم اگست کو پہلی جامع سولر انرجی پالیسی سامنے لانے کا اعلان

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'احسن اقبال کی پریس کانفرنس سیاسی اشرافیہ کی زمینی حقیقتوں سے دوری کی گواہی ہے، لوگ آپ کےخلاف ہیں، اس لیے خلاف ہیں کیونکہ آپ ان کا سیاسی مینڈیٹ چوری کر کے اقتدار پر قابض ہیں، ملک میں سیاسی استحکام سے ہی سماجی استحکام ممکن ہے، یہ نظام طاقت پر قائم نہیں رہ سکتا، الیکشن کراؤ'۔

سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مطابق خواتین اور بچوں سمیت پُرامن شہریوں پر آنسو گیس پھینکنا، پولیس کو بغیر وارنٹ گھروں میں گھسنے کا حکم دینا اور لوگوں پر جھوٹے مقدمات قائم کرنا ٹھیک ہے، لیکن مک ڈونلڈ میں غیر مقبول فاشسٹ حکومت کے خلاف نعرے لگانا غداری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال کی سی پیک اتھارٹی کو ختم کرنے کی ہدایت

پی ٹی آئی کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے صحافی کی جانب سے واقعے کی مذمت کی ٹوئٹ کے جواب میں کہا کہ عام شہری اکتا گئے ہیں اور غصے میں ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں