اینکر عمران ریاض کو بیرونِ ملک جانے سے روک دیا گیا

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2022
ایک ٹوئٹ میں عمران ریاض نے کہا کہ وہ کچھ طبی ٹیسٹ کے لیے دبئی جا رہے ہیں—تصویر: ٹوئٹر
ایک ٹوئٹ میں عمران ریاض نے کہا کہ وہ کچھ طبی ٹیسٹ کے لیے دبئی جا رہے ہیں—تصویر: ٹوئٹر

اینکر پرسن عمران ریاض خان کو بیرون ملک جانے کی کوششوں کے دوران دبئی جانے والی پرواز سے اتار دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امیگریشن ذرائع نے بتایا کہ ان کا نام بلیک لسٹ میں شامل ہے کیونکہ وہ ملک بھر میں درج بغاوت کے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ایک ٹوئٹ میں عمران ریاض نے کہا کہ وہ کچھ طبی ٹیسٹ کے لیے دبئی جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صحافی عمران ریاض خان 'بغاوت' کے مقدمے میں گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ میرے ڈاکٹروں نے مجھے بتایا کہ مجھے جیل میں کچھ ایسا کھلایا گیا جو میرے لیے جان لیوا ہو سکتا ہے، جو ثابت کرنے کے لیے میں اپنے ٹیسٹ کروانا چاہتا تھا۔

اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ 'عمران ریاض کو اس پنجرے میں قید کیا گیا جس میں مہذب ممالک کسی جانور تک کو رکھنے کی اجازت نہ دیں۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اسے (اینکر کو) زہر دیے جانے کا شبہ بھی موجود ہے، اس میں ملوث تمام کردار شرم سےڈوب مریں، پاکستان میں لوگوں کی زبانوں پر خوف کے تالے پڑنے کی بجائے اس سب سے بدمعاشوں کے ٹولے اور ان کے سرپرستوں کے خلاف عوام کا غصہ ہی بڑھتا ہے'۔

مزید پڑھیں: صحافی عمران ریاض خان کی لاہور میں درج مقدمے میں بھی گرفتاری

اسی ضمن میں ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ خیال ہے کہ عمران ریاض کو قید کے دوران نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ زہر بھی دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ طبی وجوہات کی بنا پر دبئی جا رہے تھے لیکن ایئرپورٹ پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اور گھر واپس یا باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ یہ عمل غیر قانونی اور ریاست کی جانب سے انتقام کی ایک نئی سطح ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں